رسائی کے لنکس

بیرون ملک ہوائی اڈوں کی سیکورٹی بڑھائی جائے گی: امریکہ


واشنگٹن کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت ہوا جب امریکی حکام نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ القاعدہ کے شام اور عراق میں اراکین ایسے بم تیار کرہے ہیں جنھیں جہازوں پر اسمگل کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ بیرون ملک ان ہوائی اڈوں پر وہ سیکورٹی کے انتظامات میں اضافہ کرے گا جہاں سے براہ راست پروازیں امریکہ آتی ہیں۔

واشنگٹن کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت ہوا جب امریکی حکام نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ القاعدہ کے شام اور عراق میں اراکین ایسے بم تیار کر رہے ہیں جنھیں جہازوں پر اسمگل کیا جا سکتا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائیٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپ میں بھی ائیرپورٹس پر اضافی احتیاتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

امریکہ کی ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق امریکہ سے باہر مختلف ائیرپورٹ پر ’’اضافی سیکورٹی کے اقدامات‘‘ آئندہ چند روز میں کیے جائیں گے۔

تاہم محکمے کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ کن ملکوں کے ائیرپورٹس کی سیکورٹی مزید سخت کی جائے گی اور نا ہی اس کی وجوہات بیان کی۔

’’ہم حالیہ اور متعلقہ معلومات کا تبادلہ اپنے غیر ملکی اتحادیوں سے کرنے کے ساتھ ساتھ ہوا بازی کی صنعت سے وابستہ افراد سے مشاورت کررہے ہیں۔‘‘

اس سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی کے اہلکاروں نے رائیٹرز کو بتایا تھا کہ امریکہ اور یورپ کی انتظامیہ ان اقدامات پر بات چیت کررہے ہیں جن کے ذریعے امریکہ آنے والے مسافروں کے پاس موجود الیکٹرانک مصنوعات اور جوتوں کی اضافی چھان بین کی جائے اور ہوائی اڈوں پر بم کی موجودگی کو ظاہر کرنے والے مزید آلات لگائے جائیں۔

شام میں القاعدہ سے منسلک تنظیم نصرا فرنٹ کے بم تیار کرنے والے کارکن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایسا دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کی کوششیں کررہے ہیں جو کہ موجودہ ہوائی اڈوں پر نصب آلات سے پکڑا نا جا سکے۔

امریکی عہدیداروں کا ماننا ہے کہ نصرا اور القاعدہ کے اراکین شام مین تیار کردہ ایسے مواد کا ’’آپریشنل‘‘ تجربہ کر چکے ہیں۔

امریکی ٹی وی چینل کے مطابق عسکریت پسند ایسے ’’اسٹیلتھ‘‘ دھماکہ خیز مواد بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ غیر دھاتی ہو۔

ابھی تک امریکی خفیہ اداروں نے کسی ایسے مخصوص منصوبے یا ایسے حملے کے وقت کا فوری طور پر کوئی اشارہ نہیں دیا لیکن حکام پریشان ہیں کہ تنظیم دولت اسلامیہ فی عراق ولشام (آئی ایس آئی ایل) کی میدان جنگ میں کامیابیاں یورپ اور امریکہ سے ایک بڑی تعداد میں لوگوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کریں گی۔

ابھی تک صدر براک اوباما کی انتظامیہ کا اس پر ردعمل محتاط ہے۔

XS
SM
MD
LG