رسائی کے لنکس

نئے امریکی سفیر کی جنرل راحیل شریف سے ملاقات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سفیر ہیل کی جنرل راحیل شریف سے یہ پہلی ملاقات تھی۔

پاکستان کے لیے امریکہ کے نئے سفیر ڈیوڈ ہیل نے جمعہ کو بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کی طرف سے جاری بیان کے مطابق راولپنڈی میں فوج کے صدر دفتر میں ہوئی اس ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور زیر بحث آئے۔

پاکستان میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سفیر ہیل کی جنرل راحیل شریف سے یہ پہلی ملاقات تھی۔

پاکستان اور امریکہ کے مابین دفاع سمیت مختلف شعبوں میں حالیہ برسوں میں تعلقات میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے اور اس دوران کئی اعلیٰ سطحی رابطے بھی ہوتے رہے ہیں۔

انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان امریکہ کا ایک قریبی اتحادی ہے اور اس تناظر میں نئے امریکی سفیر کی جنرل راحیل سے ملاقات باہمی امور سے متعلق ایک دوسرے کے نقطہ نظر سے آگاہی کے لیے خاصی سود مند ہے۔

ایک روز قبل ہی ڈیوڈ ہیل نے صدر ممنون حسین کو اپنی سفارتی اسناد پیش کی تھیں۔ صدر نے امریکی سفیر سے گفتگو میں اس امید کا اظہار کیا تھا کہ ڈیوڈ ہیل کے دور سفارت میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات نئی بلندیوں تک جائیں گے۔

ڈیوڈ ہیل ایک منجھے ہوئے سفارتکار ہیں اور اس سے قبل وہ سعودی عرب، تیونس، بحرین اور اقوام متحدہ میں امریکی سفارتی مشن میں خدمات انجام دے چکے ہیں جب کہ مشرق وسطیٰ، اسرائیل اور مشرقی بحیرہ روم کے علاقوں کے امور سے متعلق بھی ان کا خاصا تجربہ ہے۔

انھوں نے اسلام آباد میں رچرڈ اولسن کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالی ہے جو اپنے عہدے کی معیاد پوری ہونے کے بعد اب پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

اسی اثناء میں شفاف توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری سے متعلق پاک امریکہ دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی ایلچی رچرڈ اولسن کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان میں شفاف توانائی کے نجی منصوبوں کے فروغ، توانائی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق اعانت کے لیے پرعزم ہے۔

واشنگٹن میں ہونے والے اس اجلاس میں ان کے بقول یہ کانفرنس پاکستان کے توانائی کے شعبے میں امریکی شراکت داری کا ایک اگلا قدم ہے۔

حالیہ برسوں میں پاکستان کو توانائی کی شدید قلت کا سامنا رہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے امریکہ اعانت فراہم کرتا آرہا ہے۔ اس میں نئے بجلی گھروں کی تعمیر، پرانے بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو موثر بنانے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG