رسائی کے لنکس

امریکی اور فلپائنی فوج کا بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ گشت


فائل
فائل

امریکی وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے انکشاف کیا کہ امریکی اور فلپائنی بحریہ نے پہلی بار مارچ میں بحیرۂ جنوبی چین میں مشترکہ گشت کیا تھا۔

امریکہ نے فلپائن میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اس کی فوج نے بحیرۂ جنوبی چین میں فلپائنی بحریہ کے ساتھ مشترکہ گشت کا آغاز کردیا ہے۔

جمعرات کو منیلا میں اپنے فلپائنی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے انکشاف کیا کہ امریکی اور فلپائنی بحریہ نے پہلی بار مارچ میں بحیرۂ جنوبی چین میں مشترکہ گشت کیا تھا۔

امریکی محکمۂ دفاع کے اعلیٰ حکام نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دونوں ملکوں کی بحری افواج نے علاقے میں دوسرا مشترکہ گشت اپریل کے اوائل میں کیا ہے۔

حکام کے مطابق فلپائن جاپان کے بعد خطے کا دوسرا ملک ہے جس کی فوج امریکی بحریہ کے ساتھ مل کر خطے میں گشت کر رہی ہے۔

بحیرۂ جنوبی چین میں سرحدوں کے تعین سے متعلق چین اور خطے کے دیگر ملکوں – بشمول فلپائن، برونائی، ملائیشیا، تائیوان اور ویتنام – کے مابین سنگین اختلافات ہیں جن میں چین کے جارحانہ اقدامات کے باعث شدت آتی جارہی ہے۔

چین تقریباً پورے ہی سمندر پر اپنی ملکیت کا دعویدار ہے جب کہ اس نے حالیہ برسوں کے دوران بحیرہ میں کئی مصنوعی جزائر بھی تعمیر کیے ہیں جو 1200 ہیکٹر سے زائد رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔

چین نے ان جزائر پر فوجی تنصیبات قائم کرنے کے علاوہ کئی جدید ہتھیاراور میزائل نصب کردیے ہیں جس پر نہ صرف خطے کے ممالک بلکہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی بھی تشویش میں مبتلا ہیں۔

چین کی جانب سے جزائر پر بنائی جانے والی فوجی تنصیبات بحیرۂ جنوبی چین سے گزرنے والے ان مصروف ترین بین الاقوامی بحری راستوں کے نزدیک واقع ہیں جہاں سے دنیا کی کل تجارت کا 30 سے 40 فی صد مال گزرتا ہے۔

امریکہ نے حال ہی میں بحیرہ جنوبی چین میں اپنے فوجی گشت اور خطے کے ملکوں کے ساتھ دفاعی تعاون میں اضافہ کیا ہے جس پر چین خاصا برہم ہے۔

جمعرات کومنیلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے چین کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں بحری سلامتی سے متعلق خدشات کی وجہ امریکہ نہیں بلکہ چین کا رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکہ کی موجودگی اور سرگرمیوں کا مقصد کسی کو اشتعال دلانا نہیں بلکہ کشیدگی کم کرنا ہے۔

پریس کانفرنس کےد وران ایش کارٹر نے فلپائن میں امریکی فوجی موجودگی میں اضافے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ جمعےکو ختم ہونے والی دونوں ملکوں کی مشترکہ سالانہ فوجی مشقوں کے بعد بھی مشقوں میں شریک امریکی فضائیہ کے لگ بھگ دو سو اہلکار اور 10 طیارے فلپائن میں ہی تعینات رہیں گے۔

ایش کارٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ فلپائن کے جزیرے لوزون میں واقع سابق امریکی فوجی اڈے پر تعینات کیے جانے والے نئے اہلکارمشترکہ مشقیں جاری رکھنے کے علاوہ فلپائنی فضائیہ کے ساتھ مل کر مشترکہ فضائی گشت کا بھی آغاز کریں گے جس کا مقصد مشترکہ بحری گشت میں معاونت فراہم کرنا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران فلپائن کے وزیرِ دفاع والٹیئر گازمین نے کہا کہ دونوں ملکوں کے فوجی منصوبہ ساز مشترکہ گشت کو معمول بنانے پر غور کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی میں اضافہ چین کے عزائم کی راہ روکنے میں معاون ثابت ہوگا۔

پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیرِ دفاع نے فلپائن کے ساتھ فوجی تعاون بڑھانے اور عسکری شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق کئی منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔

XS
SM
MD
LG