رسائی کے لنکس

چین پر امریکہ میں سائبر حملوں کا الزام


ایک گروپ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے 2007ء سے اب تک لگ بھگ 150 اداروں کی حساس معلومات کے ایک بڑا حصہ چرایا

امریکہ میں قائم ایک انٹرنیٹ سکیورٹی کمپنی نے امریکی حکومت، کاروبار اور دیگر بنیادی ڈھانچے سے متعلق ویب سائٹس پر سائبر حملوں کا الزام چین کی حکومت پر عائد کیا ہے۔

منگل کو مینڈیانٹ کی طرف سے جاری کی گئی 60 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ایسے درجنوں سائبر حملوں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں چین میں بیٹھے ہیکر گروپس نے ’’چینی حکومت‘‘ کی حمایت سے جاسوسی اور دیگر ایسی کارروائیاں کی ہیں۔

مینڈیانٹ نے ’اے پی ٹی ون‘ نامی ایک گروپ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے 2007ء سے اب تک لگ بھگ 150 اداروں کی حساس معلومات کے ایک بڑا حصہ چرایا اور ان میں زیادہ تر ادارے امریکہ میں ہیں۔

ان اداروں کے نام تو ظاہر نہیں کیے گئے لیکن بتایا گیا ہے کہ ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے لے کر مختلف مالیاتی اداروں سمیت 20 بڑی صنعتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ گروپ شنگھائی کے گردو نواح سے اپنی کارروائیاں کرتا ہے جہاں چین کے پیپلز لبریشن آرمی کے خفیہ یونٹ کے بھی واقع ہیں اور انٹرنیٹ پر نظر رکھنے والے کے مطابق یہاں سے پہلے بھی سائبر کرائم کیے جاتے رہے ہیں۔

چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

منگل کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ان الزامات کو ’’بے بنیاد‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بھی سائبر حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔
XS
SM
MD
LG