رسائی کے لنکس

داعش کا کمانڈر عمر الشیشانی ہلاک ہوگیا ہے، امریکہ


FILE - Omar al-Shishani standing next to Islamic State of Iraq and the Levant (ISIL) spokesman among a group of fighters as they declare elimination of border between Iraq and Syria.
FILE - Omar al-Shishani standing next to Islamic State of Iraq and the Levant (ISIL) spokesman among a group of fighters as they declare elimination of border between Iraq and Syria.

امریکی حکام کے مطابق عمر الشیشانی گزشتہ ہفتے ایک فضائی حملے میں زخمی ہوا تھا اور پیر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔

امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے شام میں ایک امریکی فضائی حملے میں زخمی ہونے والا داعش کا اہم کمانڈر عمر الشیشانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ہے۔

امریکی محکمۂ دفاع کے حکام نے اس سے قبل امریکی فضائی حملے میں الشیشانی کے 12 دیگر ساتھیوں سمیت ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

لیکن بعد ازاں حکام نے کہا تھا کہ الشیشانی حملے میں زخمی ہوا تھا اور پیر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےہلاک ہوگیا ہے۔

عمرالشیشانی کا اصل نام ترخان بتیراشول تھا جس کا شمار داعش کے ماہر ترین اور موثر کمانڈروں میں ہوتا تھا۔ امریکی حکام الشیشانی کو داعش کے جہادیوں کا "وزیرِ دفاع" قرار دیتے تھے جس کے سر کی قیمت امریکی حکومت نے 50 لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی تھی۔

روس کے مسلم اکثریتی علاقے چیچنیا سے تعلق رکھنے والا عمر الشیشانی نوے کی دہائی میں اپنے آبائی علاقے میں مسلم علیحدگی پسندوں کے ساتھ مل کر روس سے برسرِ پیکار رہا تھا۔ بعد ازاں وہ 2006ء میں جارجیا کی فوج میں شامل ہوگیا تھا اور 2008ء میں جارجیا کے سرحدی علاقوں پر روسی حملے کی مزاحمت کرنے والے جارجین فوجی دستوں کا حصہ رہا تھا۔

عمر 2010ء میں شام پہنچا تھا جہاں اس نے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے باغیوں کے ایک گروہ کی کمان سنبھال لی تھی۔

بعد ازاں 2013 میں شام میں داعش کے منظرِ عام پر آنے کے بعد داعش کی قیادت نے اسے شام کے شمالی حصے میں اپنے جنگجووں کا کمانڈر مقرر کردیا تھا۔

امریکی محکمۂ دفاع 'پینٹاگون' کے مطابق عمر الشیشانی نے شام اور عراق میں داعش کی کئی بڑی کارروائیوں کی قیادت کی جب کہ وہ شمالی شام کے شہر رقہ میں واقع داعش کے مرکزی جیل کا نگران بھی رہا۔

رقہ کو داعش نے اپنی ریاست کا دارالحکومت قرار دے رکھا ہے جو شام اور عراق کے جنگجووں کے زیرِ قبضہ علاقوں پر مشتمل ہے۔

XS
SM
MD
LG