رسائی کے لنکس

’پاکستان میں ٹھکانے رکھنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘


’پاکستان میں ٹھکانے رکھنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘
’پاکستان میں ٹھکانے رکھنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے متنبہ کیا ہے کہ اُن کا ملک پاکستان میں محفوظ ٹھکانے رکھنے والے عسکریت پسندوں کو امریکی فورسز پر حملے جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے گا۔

پنیٹا نے بدھ کو کہا کہ شدت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک کا افغانستان میں ہلاکت خیز حملے کرنا اور پھر سرحد پار محفوظ ٹھکانوں میں روپوش ہو جانا ناقابل قبول ہے۔

اُنھوں نے الزام لگایا کہ پاکستان اس شدت پسند گروپ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں 20 گھنٹے تک جاری رہنے والا حالیہ حملہ بھی حقانی نیٹ ورک کی ہی کارروائی تھی جس میں نیٹو ہیڈکوارٹرز، امریکی سفارت خانے اور کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

پنیٹا کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بارہا پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے ’’اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے‘‘۔ اُنھوں نے کہا کہ وہ یہ تو نہیں بتائیں گے کہ مستقبل میں امریکہ کا ردِ عمل کیا ہو گا، لیکن واضح کیا کہ واشنگٹن ایسے حملوں کی اجازت نہیں دے گا۔

گو کہ کابل میں حالیہ حملے کو حقانی نیٹ ورک کی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے، افغان طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حقانی نیٹ ورک کے القاعدہ سے بھی روابط ہیں اور یہ گروپ ماضی میں بھی منظم حملے کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کر چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG