رسائی کے لنکس

امریکی وزارت دفاع کے وفد کا دورہ پاکستان


بیان کے مطابق امریکی حکام نے طالبان اور افغان حکومت کے مابین مذاکرات کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

امریکہ نے کہا ہے کہ خطے میں حصول امن کے لیے پاکستان دیگر ممالک خصوصاً افغانستان سے تعاون کر رہا ہے اور افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے انخلا کے تناظر میں بھی پاکستان کا کردار اہم ہے۔

یہ بات امریکہ کی پرنسپل ڈپٹی سیکرٹری آف ڈیفنس کیلی میگزمین نے منگل کو پاکستان کے سیکرٹری دفاع محمد عالم خٹک سے راولپنڈی میں ملاقات کے دوران کہی۔

محترمہ میگزمین ایک وفد کے ہمراہ پاکستان میں ہیں جو پاکستان امریکہ دفاعی مشاورتی گروپ کے سلسلے میں پاکستانی عہدیداروں سے ملاقاتیں کر رہا ہے۔ وفد میں امریکی محکمہ دفاع اور خارجہ کے حکام شامل ہیں۔

پاکستانی وزارت دفاع سے جاری ایک بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے وفود نے دفاعی تعاون کے شعبے میں تمام حل طلب امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ انھیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

پاکستانی سیکرٹری دفاع محمد عالم خٹک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ "پاکستان خطے میں استحکام کی لڑائی میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے" لہذا دونوں ملکوں کے دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان کے بقول پاکستان کی مسلح افواج نے ضرب عضب آپریشن شروع کر رکھا ہے اور ان کا ملک دہشت گردوں کا یہاں سے صفایا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

عالم خٹک نے افغان حکومت کو فراہم کی جانے والی مدد اور تعاون سے متعلق بھی وفد کو بتایا۔

بیان کے مطابق امریکی حکام نے طالبان اور افغان حکومت کے مابین مذاکرات کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ برسوں کے دوران سفارتی و عسکری سطح پر تعلقات میں خاصی بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور دونوں ملکوں کے کئی اعلیٰ سطحی عہدیدار ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کر چکے ہیں۔

خاص طور پر شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ تصور کیے جانے والے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں گزشتہ سال جون میں پاکستانی فوج کی طرف سے شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب کو امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری انسداد دہشت گردی میں بہت اہم قرار دیتی ہے۔

گزشتہ ماہ ہی پاکستان نے افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان پہلی براہ راست ملاقات کی میزبانی کی تھی جس میں امریکہ اور چین کے حکام بھی بطور مبصر موجود تھے۔

اس سلسلے کی دوسری ملاقات طالبان کے امیر ملا عمر کے انتقال کی خبروں کے بعد موخر کر دی گئی تھی لیکن پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کہہ چکے ہیں کہ یہ سلسلہ موخر ہوا ہے ختم نہیں، اور پاکستان پڑوسی ملک افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنی بھرپور حمایت اور تعاون جاری رکھے گا۔

XS
SM
MD
LG