رسائی کے لنکس

گوانتناموبے سے قیدیوں کی منتقلی کی حمایت کا اظہار


امریکہ کے وزیر دفاع ایشٹن کارٹر
امریکہ کے وزیر دفاع ایشٹن کارٹر

امریکی قانون کے تحت گوانتناموبے کے قیدیوں کو منتقل کرنے کے حتمی فیصلے کا اختیار وزیر دفاع کے پاس ہے۔

امریکہ کے وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے گوانتنامو بے کے قیدیوں کی منتقلی کے منصوبے کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

کارٹر نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں زور دیا کہ گوانتناموبے کے قیدیوں کو منتقل کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس کی جانب سے ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

’’میں اس مسئلے کو اسی نظر سے دیکھتا ہوں جیسے صدر دیکھتے ہیں۔‘‘

امریکی قانون کے تحت گوانتناموبے کے قیدیوں کو منتقل کرنے کے حتمی فیصلے کا اختیار وزیر دفاع کے پاس ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ پینٹاگان کی ٹیمیں کیوبا میں واقع امریکی حراستی مرکز سے افراد کی منتقلی کے لیے امریکہ میں موزوں مقامات کا جائزہ لے رہی ہیں۔

کارٹر نے کہا کہ اس وقت دو مقامات زیر غور ہیں جن میں ریاست کینسس میں فورٹ لیون ورتھ کا فوجی قیدخانہ اور جنوبی کیرولائنا میں چارلسٹن میں بحری تنصیب شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم دیگر مقامات کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔‘‘

امریکہ کے وزیر دفاع نے کہا کہ 50 کے قریب قیدی دوسرے ممالک میں منتقلی کے اہل ہیں مگر باقی قیدیوں کو ’’جنگی حراست کے قانون‘‘ کے تحت ہی رہنا ہو گا۔

کارٹر نے بتایا کہ باقی قیدیوں کو امریکہ میں کسی قید خانے میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ گوانتناموبے کو بند کیا جا سکے۔

محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ ہفتے وائس آف امریکہ کو بتایا تھا کہ فوجی اہلکار کئی ’’فوجی اور سویلین مقامات‘‘ کا یہ دیکھنے کے لیے جائزہ لیں گے کہ آیا وہ ’’رحمدلانہ اور محفوظ‘‘ انداز سے جنگی قیدیوں کے قانون کو لاگو کر سکیں گے یا نہیں۔

ترجمان نے کہا تھا کہ ’’صرف ان مقامات کا جائزہ لیا جائے گا جو قیدیوں کو سب سے زیادہ سکیورٹی کی سطح پر رکھ سکیں۔‘‘

مگر ان قیدیوں کو الینوئے یا جنوبی کیرولائنا بھیجنے کی اس سے قبل دی گئی تجاویز کی مقامی حکام نے شدید مخالفت کی تھی، جن میں الینوئے سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ سینیٹر رچرڈ ڈربن اور جنوبی کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن سینیٹر لنڈسی گراہم شامل ہیں۔

پینٹاگان کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے اس سے قبل کہا تھا کہ پینٹاگان اگست میں کانگریس کی گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد کسی وقت گوانتنامو بے حراستی مرکز کو بند کرنے کا منصوبہ قانون سازوں کے حوالے کرے گا۔

XS
SM
MD
LG