رسائی کے لنکس

سنگاپور میں امریکہ کا پی 8 جاسوس طیارہ تعینات


ایک مشترکہ بیان میں طرفین نے کہا کہ طیارے کی تعیناتی سے فوجی مشقوں کے دوران علاقائی افواج کی مشترکہ آپریشنز میں شمولیت، امدادی کاموں اور بحری سلامتی میں مدد ملے گی۔

امریکہ نے سنگاپور میں پہلی مرتبہ ایک پسائیڈن پی 8 جاسوس طیارہ تعینات کیا ہے۔ یہ تعیناتی ایسے وقت ہوئی ہے جب بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کے علاقائی دعوؤں کے باعث علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

سنگاپور کے وزیر دفاع نگ اینگ ہین نے واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع سے ملاقات میں دفاعی تعاون بڑھانے کے لیے ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور پیر سے یہ طیارہ ایک ہفتے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں طرفین نے کہا کہ طیارے کی تعیناتی سے فوجی مشقوں کے دوران علاقائی افواج کی مشترکہ آپریشنز میں شمولیت، امدادی کاموں اور بحری سلامتی میں مدد ملے گی۔

امریکہ کے ایک دفاعی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سنگاپور میں ایسی تعیناتیوں کا باقاعدگی سے ہونے کا امکان ہے، اور ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ ایسا کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ اور سنگاپور کے درمیان دیرینہ دفاعی تعلقات ہیں۔ ایشیا پیسفک علاقے میں امریکہ نے جاپان اور فلپائن سے بھی پی 8 جاسوس طیاروں کی پروازیں کی ہیں۔ ان دونوں ممالک کے ساتھ امریکہ نے دفاعی معاہدے کر رکھے ہیں۔

ایشیا میں اپنی سکیورٹی کی موجودگی کو بڑھانے کے لیے اوباما انتظامیہ نے حالیہ برسوں میں سنگاپور میں دو جنگی بحری جہاز تعینات کیے ہیں۔ پیر کو دیے جانے والے بیان میں کہا گیا کہ امریکہ اگلے سال ایک تیسری تعیناتی چاہتا ہے۔

بیجنگ میں اس فوجی تعاون کو چین کو دبانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ بیجنگ نے بحیرہ جنوبی چین میں بڑے پیمانے پر مصنوعی جزائر کی تعمیر شروع کر رکھی ہے جہاں اس کے متعدد ہمسایہ ممالک ملکیت کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ امریکہ اور دیگر ممالک نے بیجنگ سے کہا ہے کہ وہ اس اہم آبی گزرگاہ میں تعمیراتی کام اور ہر قسم کی فوجی سرگرمیاں معطل کرے۔

اکتوبر میں واشنگٹن نے بحری نقل و حمل کی آزادی کے لیے بحیرہ جنوبی چین میں ایک مصنوعی جزیرے کے قریب اپنا ایک جنگی بحری جہاز گشت کے لیے بھیجا تھا جس پر چین نے شدید تنقید کی تھی۔ علاقے میں امریکہ کی فضائی جاسوسی سے بھی چین ناراض ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG