رسائی کے لنکس

امریکی ڈرون حملے افسوسناک ہیں: جنرل راحیل


جنرل راحیل شریف
جنرل راحیل شریف

جنرل راحیل شریف نے ملا اختر منصور کو نشانہ بنانے والے ڈرون حملے کے بعد راولپنڈی میں امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل سے ملاقات میں بھی کم و بیش انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہوں گے۔

پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بدھ کو کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے افسوسناک ہیں اور انہیں بند ہونا چاہیئے کیونکہ یہ ملک کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

گزشتہ ماہ امریکہ نے پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں ایک ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے تناؤ کے شکار تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔

جنرل راحیل شریف نے ڈرون حملے کے بعد راولپنڈی میں امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل سے ملاقات میں بھی کم و بیش انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہوں گے۔

پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدر ممنوں حسین کے خطاب کے بعد جنرل راحیل شریف نے نامہ نگاروں سے غیررسمی گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں اور آپریشن ضرب عضب میں اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں کو مستحکم بنایا جائے گا۔

معروف تجزیہ کار ڈاکٹر ہما بقائی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے امریکہ پاکستان تعلقات مسلسل تنزلی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں امریکہ پاکستان اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں پاکستان کے جوہری پروگرام پر اختلافات سامنے آئے تھے، پھر ایف سولہ طیاروں کی پاکستان کو فروخت کے لیے امریکی معاونت کو روک دیا گیا اور پھر بلوچستان میں ڈرون حملہ کر کے ملا اختر منصور کو ہلاک کیا گیا۔

’’اس وقت یہی بات پاکستان کے لیے سب سے زیادہ باعث تشویش ہے کہ ہم ڈرون حملوں کے حوالے سے حدود مقرر کر چکے تھے، انٹیلی جنس تبادلے پر کام ہو رہا تھا، آپ (امریکہ) خود کہہ رہے تھے کہ جو ضرب عضب ہے وہ کامیاب ہوا ہے، اس کے باوجود ایک بار پھر پاکستان کو کھل عام شرمندہ کیا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ علاقائی امن کے لیے خطرناک ہے کیونکہ پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن لانا ناممکن ہے اور ماضی میں بھی امریکہ کو اس بات کا ادراک ہوا ہے۔

ڈاکٹر ہمار بقائی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان محازآرائی کی بجائے تعاون سے ہی علاقے میں امن حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے امریکہ کو اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہو گی۔

صدر ممنون حسین کے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں جنرل راحیل شریف کے علاوہ بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان بھی شریک تھے۔

XS
SM
MD
LG