رسائی کے لنکس

صدر اوباما کے حق میں عالمی رائے عامہ میں اضافہ: پیو سروے


’پیو ریسرچ سینٹر‘ کا کہنا ہے کہ عالمی رائے عامہ کا 62 فی صد دولت اسلامیہ کے خلاف کی جانے والی امریکی فوجی کارروائی کی حمایت کرتا ہے، جب کہ صرف 24 فی صد اُس کا مخالف ہے

رائے عامہ کے ایک نئے جائزے سے پتا چلتا ہے کہ ایشیا کے بارے میں نئی امریکی دفاعی پالیسی میں تبدیلی اور داعش کے شدت پسند گروپ کے خلاف امریکی قیادت میں کیے جانے والے فوجی اقدام کو دنیا میں بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ہے، جو دونوں ہی وائٹ ہاؤس کی خارجہ پالیسی کے اہم جُزو ہیں۔

’پیو ریسرچ سینٹر‘، جس نے 40 ملکوں میں عوامی جائزہ رپورٹ ترتیب دی ہے، اُس کے رائے عامہ کے جائزے کے مطابق، امریکہ کی مجموعی درجہ بندی بھی زیادہ تر مثبت ہے۔ عالمی سطح پر جائزے کے شرکا میں سے69 فی صد نے ملک کے بارے میں مثبت رائے کا اظہار کیا ہے۔

یہ اعداد سامنے آنے کے بعد، اوباما انتظامیہ اُنھیں اپنی کامیابی سے تعبیر کر سکتی ہے، جو 2008ء میں اقتدار میں آئی اور اُس نے عہد کیا تھا کہ امریکہ کی عالمی ساکھ میں اضافے کے لیے کوششیں کی جائیں گی، جس ضمن میں افغانستان اور عراق میں فوجی الجھاؤ سے باہر نکلنا بتائے گئے اقدام کا ایک حصہ تھا۔

ادھر، عراق اور شام میں داعش کے شدت پسندوں کی جانب سے خطے میں تیزی کے ساتھ پیش قدمی پر وائٹ ہاؤس کو پریشانی لاحق رہی ہے، جہاں اب امریکہ نے فضائی کارروائیاں جاری رکھے ہوئی ہیں، جب کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کی افواج کو تربیت فراہم کر رہا ہے۔

اِس کارروائی کے بارے میں دنیا کا ردعمل زیادہ تر مثبت ہے۔

’پیو‘ کا کہنا ہے کہ عالمی رائے عامہ کا 62 فی صد دولت اسلامیہ کے خلاف کی جانے والی امریکی فوجی کارروائی کا حامی ہے، جب کہ صرف 24 فی صد اُس کی مخالفت کرتا ہے۔
عام جائزے سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ بحرالکاہل کے خطے میں وسیع تر فوجی ترجیحات کے امریکی فیصلے کی مضبوط حمایت سامنے آئی ہے، جہاں متعدد ملک یہ محسوس کرتے ہیں کہ چین کی معاشی طاقت، فوجی طاقت اور حاکمانہ رویے کے پیش نظر اُنھیں خطرہ لاحق ہے۔

مجموعی طور پر، عالمی رائے عامہ کا 51 فی صد ایشیا میں امریکی فوجی وسائل کی حمایت کرتا ہے، جب کہ اس کی مخالفت کرنے والوں کی شرح 34 فی صد ہے۔ اِس ضمن میں، خصوصی طور پر فلپین، ویتنام اور جاپان میں زیادہ حمایت کی جا رہی ہے، جن سارے ملکوں کےچین کے ساتھ علاقائی تنازعات ہیں۔

’پیو‘ کے مطابق، اس سلسلے میں، ملائیشیا وہ واحد ملک ہے جہاں سے رائے عامہ کے شرکا کا 54 فی صد یہ خیال کرتا ہے کہ امریکی دفاعی اقدام مناسب نہیں، کیونکہ اِس سے چین کے ساتھ تنازع کھڑا ہوسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG