رسائی کے لنکس

امریکی صحت بل پر بھارتی اخبارات میں ملا جلا رجحان


تاریخی حفظانِ صحت کا اصلاحاتی بِل امریکی ایوانِ نمائندگان میں منظور ہوجانے پر بھارت کے اخبارات میں ملے جلے ردِ عمل کا اظہار ہوا ہے۔ تمام اخبارات میں یہ خبر نمایاں طور پر شائع کی گئی ہے اور اِس پر تبصرے بھی شائع ہوئے ہیں۔

‘ٹائمز آف انڈیا’ نے صفحہٴ اول پر یہ خبر شائع کی ہے جِس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ نصف صدی میں امریکہ میں منظور کیا جانے والا یہ سب سے اہم معاشرتی قانون ہے جِس کے ذریعے صدر براک اوباما نے تمام شہریوں کے علاج معالجے کو یقینی بنا دیا ہے۔

اخبار کہتا ہے کہ اب امریکی حفظانِ صحت کا نظام یورپی ممالک کے ہیلتھ کیئر کے نظام کے ہم پلہ ہو جائے گا، کیونکہ اِس بِل کے ذریعے تمام شہریوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت مل سکے گی۔

‘ٹائمز آف انڈیا’ نے اِس بِل کی حمایت اور مخالفت میں دو تبصرے ادارتی صفحے پر شائع کی ہیں۔

حمایتی مضمون میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ اِس کے پاس کرانے میں اوباما کو کافی مشقت کرنی پڑی، تاہم اِس بِل کی وجہ سے اُن کی کمزور ہوتی ہوئی سیاسی ساکھ مستحکم ہوئی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام گیا ہے کہ اُنھوں نے انتخابی مہم کے دوران کیا گیا اپنا سب سے اہم وعدہ پورا کر دکھایا۔

بِل کی مخالفت میں کیے گئے تبصرے کے مطابق، اوباما نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ عہد کیا تھا کہ وہ نفاق اور تفرقے کی سیاست کا خاتمہ کر کے ملک کو متحد کریں گے، جب کہ اِس بِل کی وجہ سے امریکہ دو مخالف کیمپوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔

ری پبلکن پارٹی نے تو اِس کی مکمل طور پر مخالفت کی ہی ہے، خود اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی میں بھی ایک طبقہ اِس بِل سے سخت ناراض ہے۔

مضمون نگار کے مطابق، اِس بِل کے مضر اثرات مجوزہ وسط مدتی انتخابات میں ظاہر ہو جائیں گے جِن میں ڈیموکریٹس کو کئی سیٹوں سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔

کولکتہ کے ‘ڈیلی ٹیلی گراف’ نے اپنے واشنگٹن کے نامہ نگار کے ذریعے بھیجی گئی ایک طویل رپورٹ شائع کی ہے جِس کا عنوان ہے ‘اوباما نے جنگ جیت لی، لیکن مشن ہار گئے۔’

اخبار یہ تسلیم کرتا ہے کہ اِس بِل کو منظور کروا کر اوباما نے اب تک کی سب سے بڑی سیاسی جنگ جیت لی ہے۔ تاہم وہ اِسے اُن کی صدارتی مقصد کی ہار بھی قرار دیتا ہے، کیونکہ اِس بِل کے ذریعے ملک کی سیاست دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔
‘انڈین ایکسپریس’ نے اپنے ادارے میں لکھا ہے کہ امریکہ دنیا کا واحد اہم ترقی یافتہ ملک ہے جہاں تمام شہریوں کو ہیلتھ کیئر کی سہولیات دستیاب نہیں تھیں۔ اِس بِل کے پاس ہو جانے سے امریکہ کی پیشانی پر لگا ہوا یہ داغ بھی مٹ جائے گا۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ اوباما کی صدارت کے پہلے 14مہینے مصائب بھرے تھے اب اِس بِل کے ایوانِ نمائندگان میں منظور ہو جانے سے اُن کی پوزیشن مضبوط ہو گی۔

XS
SM
MD
LG