رسائی کے لنکس

تین نوجوان امریکی ہائیکرزکی مسلسل گرفتاری بلا جواز ہے: امریکہ


ایران میں گرفتار تین امریکی نوجوان (فائل فوٹو)
ایران میں گرفتار تین امریکی نوجوان (فائل فوٹو)

ایران میں گرفتار تین امریکی نوجوانوں پر جاسوسی کے الزام کو اُن کے اہلِ خاندان اور وزیرِ خارجہ کلنٹن نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اِن کی گرفتاری بلا جواز ہے۔

پچھلے برس 31جولائی کو تین نوجوان امریکی مبینہ طور پر ایرانی حدود میں داخل ہوگئے۔وہ شمالی عراق کے کُرد علاقے اور ایران کی سرحد کے قریب ہائیکنگ کر رہے تھے۔

اُس کے بعد بہت سے ایرانی حکام نے کہا کہ یہ ایران کے خلاف جاسوسی کر رہے تھے جب کہ اِس سلسلے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

محکمہٴ خارجہ میں ایک نیوز بریفنگ میں ترجمان پی جے کراؤلی نے وزیرِ خارجہ کلنٹن کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ: ‘ایرانی حکومت کی جانب سے اِن کی رہائی میں غیر معمولی تاخیر ہوچکی ہے۔ اِن کی مسلسل حراست بلا جواز ہے۔ ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ ‘ایون’قیدخانے میں اسیر اِن تین قیدیوں کے بارے میں کوئی اقدام اُٹھائے اور اپنے اُس وعدے کو پورا کرے جو اُس نے بین الاقوامی برادری سے کیا ہے کہ وہ انصاف، سکیورٹی اور امن کا داعی ہے۔ ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اِن تین امریکیوں کو رہا کرے تاکہ وہ اپنے خاندان سے مل سکیں۔’

اِن کی گرفتاری کے ایک سال پورا ہونے کے موقعے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل (یو ایس اے) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ایران کے پاس اِن کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے معقول بنیاد موجود نہیں ہے اور اِنھیں محض اُن کی قومیت کی بنا پر حراست میں رکھا گیا ہے۔

دِی ہیومن رائٹس گروپ، میڈل ایسٹ، کے ڈائریکٹر میلکم اسمارٹ کا کہنا ہے کہ صدر احمدی نژاد سمیت ایرانی لیڈروں کے بیانات سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ اِن تینوں کو حراست میں رکھنے کا مقصد امریکہ پر سفارتی دباؤ ڈالنا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اِن کی گرفتاری یرغمال بنانے کے مترادف ہے اور یہ انسانی حقوق کی سریحاً خلاف ورزی ہے۔

XS
SM
MD
LG