رسائی کے لنکس

بالٹک میں روس امریکہ تعلقات کو معمول پر لانا ضروری ہے: ایڈمرل رچرڈسن


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایڈمرل جان رچرڈسن نے پینٹاگان میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بالٹک کے علاقے میں حال ہی میں (امریکہ اور روس کے جہازوں کے درمیان) ہونے والا آمنا سامنا  ان  کے بقول " حکمت عملی کے غلط اندازے " کا باعث بن سکتا ہے۔

امر یکہ کی بحریہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بالٹک کے علاقے میں امریکی اور روسی جہازوں کی کسی ممکنہ خطرناک مڈ بھیڑ سے بچنے کے لیے امریکہ اور روس کو یہاں اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کی ضرورت ہے۔

ایڈمرل جان رچرڈسن نے پینٹاگان میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بالٹک کے علاقے میں حال ہی میں (امریکہ اور روس کے جہازوں کے درمیان) ہونے والا آمنا سامنا ان کے بقول " حکمت عملی کے غلط اندازے " کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایسی سرگرمی رک جائے گی۔

رچرڈسن نے کہا کہ "میں نہیں سمجھتا کہ روسی کوئی اشتعال انگیز کارروائی کرنا چاہتے ہیں میرے خیال میں وہ کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہت واضح ہے کہ وہ ہمیں بتانا چاہتے ہیں کہ ان کو یہ نظر آتا ہے کہ ہم بالٹک میں موجود ہیں"۔

روسی طیارے نے بالٹک کے علاقے میں پرواز کرنے والے امریکی طیارے کے اوپر اپنی پرواز کی مشق کی تھی۔ یہ واقعہ کلننگراڈ کے ساحل کے قریب موجود امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس ڈونلڈ کک کے قریب سے خطرناک انداز میں روسی طیاروں کے پرواز کرنے کے کچھ ہی ہفتوں کے بعد پیش آیا۔

روس کی طرف سے 2014 میں کرائمیا پر قبضے کے بعد سے نیٹو نے مشرقی یورپ اور بالٹک کے علاقے میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG