رسائی کے لنکس

امریکی ریاست ٹینیسی میں جوہری بجلی گھر نے کام شروع کر دیا


فائل
فائل

’واٹس بار نیوکلیئر پلانٹ‘ کے دو ری ایکٹروں میں سے ہر ایک سے اتنی بجلی پیدا ہوگی کہ تقریباً 13 لاکھ گھروں کو روشنی میسر آ سکے گی

امریکی جوہری توانائی کے ایک ری ایکٹر نے 20 برس کی تاخیر کے بعد اس ہفتے کام کرنا شروع کیا، جس کے لیے اربوں ڈالر کا بجٹ دستیاب تھا۔ اس سے صارفین کو بجلی فراہم ہونا شروع ہوگئی ہے۔

یہ پلانٹ ٹینیسی ویلی اتھارٹی کی جانب سے قائم کیا گیا ہے جو کہ سرکاری تحویل میں بجلی فراہم کرتا ہے۔ اتھارٹی نے سنہ 1973 میں ’واٹس بار نیوکلیئر پلانٹ‘ پر دو ری ایکٹروں کی تعمیر کا آغاز کیا۔ حالانکہ اِس کی ڈزائن میں خرابی، اخراجات میں اضافے اور ماحولیات کے حامیوں کی سخت مزاحمت درپیش رہی، ’واٹس بار ون‘ سنہ 1996 میں چلنا شروع ہوا۔

دوسرے ری ایکٹر ’واٹس بار 2‘ کی تعمیر سنہ 1980 کی دہائی میں رک گئی، جو 2007ء میں دوبارہ شروع ہوئی، جس کے بعد 2012ء میں توانائی کی فراہمی کی نئی ابتدا ہونی تھی۔ تاہم، سنہ 2011میں سونامی کے نتیجے میں جاپان کے شہر فوکوشیما ری ایکٹر میں خرابی پیدا ہونے کے بعد، اس کی تعمیر رک گئی، چونکہ ڈزائن میں تبدیلی کی ضرورت پیدا ہوئی۔

آخر کار، 43 برسوں کے بعد، ’واٹس بار نیوکلیئر پلانٹ پراجیکٹ‘ کی تعمیر مکمل ہوئی۔ واٹس بار 2 منصوبہ اکتوبر کی 19 تاریخ کو مکمل ہوا۔

’پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹرز‘ سے کم از کم چار عشروں تک کاربن سے پاک توانائی فراہم ہوگی۔ مئی سے اس پر تجربات ہو رہے تھے۔ واٹس بار 2 تنصیب سے 500 میگاواٹ آرز کی بجلی پیدا ہوگی۔

’واٹس بار نیوکلیئر پلانٹ‘ کے دو ری ایکٹروں میں سے ہر ایک سے اتنی بجلی پیدا ہوگی کہ تقریباً 13 لاکھ گھروں کو روشنی میسر آ سکے گی۔

XS
SM
MD
LG