رسائی کے لنکس

امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید امریکی ہیلی کاپٹر بھیجنے کا اعلان


امریکی فوجی شنوک ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جارہا ہے
امریکی فوجی شنوک ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جارہا ہے

امریکہ نے پاکستان میں امدادی کارروائیوں میں مصروف امریکی فوجی ہیلی کاپٹروں کی تعداد میں تین گناہ اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ ایک طیارہ بردار جنگی بحری جہاز ، جس پر 19 ہیلی کاپٹر اور ایک ہزار امریکی فوجی موجود ہیں، کو پاکستان کے لیے مخصوص کردیا گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ یہ ہیلی کاپٹر ان چھ فوجی ہیلی کاپٹروں کی جگہ لیں گے جنہیں فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کے لیے افغانستان سے پاکستان بھیجا گیاتھا۔ یہ امریکی بحری جہاز پاکستان کے مغربی ساحل کے قریب پہنچ گیا ہے اور جلد ہی اس پر موجود ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں کے لیے پروازیں شروع کردیں گے۔ ان 19 ہیلی کاپٹروں میں سے دو جمعرات کو پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

سیلا ب سے متاثرہ اکثر علاقوں سے زمینی رابطے ختم ہونے سے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انھیں امدادی سامان پہنچانے کے لیے زیادہ تر ہیلی کاپٹروں پر انحصار کیا جار رہا ہے ۔

اس وقت تقریباََ 68 ہیلی کاپٹران سرگرمیوں میں مصروف ہیں جن میں چھ فوجی ہیلی کاپٹر امریکہ، تین متحدہ عرب امارت اور چار افغانستان نے فراہم کیے ہیں۔

امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے وادی سوات سے سیلاب زدگان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انھیں خوراک سمیت دوسری امدادی اشیاء فراہم کی جارہی ہیں۔ امریکہ نے سیلاب زدگان کے لیے ساڑھے پانچ کروڑ ڈالر کی مالی امدادی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

پاکستان کے حالیہ سیلابوں میں 1600 سے زائد افراد ہلاک اور ایک کروڑ 40 لاکھ متاثر ہو ئے ہیں۔ ملک کے سیلاب سے متاثرہ جنوبی حصوں میں مزید موسلا دھار بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس سے صورت حال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب سے متاثر ہونے والوں کے لیے 46کروڑ ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے۔ عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس امداد کو پاکستان کی اُن کارروائیوں میں معاونت کے لیے استعمال کیا جائے گا جو وہ متاثرین کو خیموں، خوراک، پانی اورطبی امدادفراہم کرنے کے لیے کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف عالمی تنظیم کے کارکنوں نے سیلاب زدگان میں دست اور اسہال کی بیماریوں میں اضافے کی نشاندہی کی ہے۔

اقوام متحدہ کے لیے پاکستان کے سفیر عبداللہ حسین ہارون کے بقول سیلاب سے ایک لاکھ 50 ہزار مربع کلومیٹر رقبہ متاثر ہوا ہے اور اس نے47 ہزار دیہاتوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ نے غیر معمولی سیلاب کی وجہ سے کھڑی فصلوں اور کسانوں کو پہنچنے والے نقصانات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تلافی کے لیے اربوں ڈالر درکار ہوں گے۔

ملکی تاریخ کے تباہ کن سیلاب سے تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے حکام کے مطابق 75 فیصد کا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ”ایف اے او“ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے لگ بھگ سات لاکھ ایکڑ پر فصلیں زیر آب آ گئی ہیں جب کہ ہزاروں کی تعداد میں مویشی ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایف اے او نے متنبہ کیا ہے کہ گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

ملک میں جاری مون سون کی بارشوں کے باعث سیلابی ریلے میں خاطر خواہ کمی نہیں آرہی اور بیشتر علاقے اب بھی زیر آب ہیں جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی مقامات پر سیلاب زدگان کے لیے ضروری اشیاء کی دستیابی کے باوجود متاثرہ علاقوں تک رسائی نا ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں۔

XS
SM
MD
LG