رسائی کے لنکس

اعداد و شمار: سات میں سے ایک امریکی غربت کا شکار


متنازع ہیلتھ کیئر قانون کی رو سے، جِس پر آئندہ مہینوں میں مکمل عمل درآمد متوقع ہے، جِن افراد کے پاس ہیلتھ انشورنس نہیں ہے اُنھیں اپنے میڈیکل بِل ادا کرنے کے لیے بیمے کا بندوبست کرنا پڑے گا، اور ایسا نہ کرنے پر جرمانہ عائد ہوگا

گذشتہ برس کے اعدادو شمار کے مطابق، تقریباً سات میں سے ایک امریکی مفلسی کا شکار ہے۔

حکومت نے منگل کے روز بتایا کہ 2011ء کی غربت کی 15 فی صد کی شرح اب بھی اُسی سطح پر ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ دنیا کے اِس امیر ترین ملک کے چار کروڑ 60لاکھ افراد غربت کی لکیر سےنیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

امریکہ میں غربت کی لکیر کا انحصار خاندان کے حجم پر ہے، جِس کے مطابق، اِس زُمرے میں چار افراد کے ایک خاندان کی سالانہ آمدن کا تعین 23،550ڈالر کیا گیا ہے۔

امریکہ کے ادارہ برائے مردم شماری نے کہا ہے کہ 2012ء میں ایک متوسط خاندان کی سالانہ آمدن 51000 لاکھ ڈالر سے کچھ زیادہ تھی، جِس میں پچھلے سال کے مقابلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جدی پشتی امریکی اور شہریت اختیار کرنے والے امریکی متوسط طبقے کی آمدن غیر شہریوں کے مقابلے میں زیادہ تھی، جنھوں نے ملک میں ابھی ابھی رہائش اختیار کی ہے۔

حکومت نے کہا ہےکہ کُل وقتی ملازمت کرنے والی خواتین تقریباً 38000ڈالر کماتی ہیں، جب کہ 77فی صد مرد 45000ڈالر کماتے ہیں۔

گذشتہ سال، صحت کے بیمے کے بغیر افراد کی شرح میں 15.4 فی صد کی کمی آئی، جِن کی کُل تعداد چار کروڑ اور 80لاکھ ہے۔

متنازع ہیلتھ کیئر قانون کی رو سے، جِس پر آئندہ مہینوں میں مکمل عمل درآمد متوقع ہے، جِن افراد کے پاس ہیلتھ انشورنس نہیں ہے اُنھیں اپنے میڈیکل بِل ادا کرنے کے لیے بیمے کا بندوبست کرنا پڑے گا، اور ایسا نہ کرنے پر جرمانہ عائد ہوگا۔
XS
SM
MD
LG