رسائی کے لنکس

امریکی اخبارات سے: کرزئی کے امریکہ مخالف بیانات


اِن بیانات کے بعد، افغانستان میں امریکی کمانڈر نے اپنی فوجوں کو خاموشی کے ساتھ یہ ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ اپنے سیکیورٹی کے اقدامات کو اور بھی سخت کر دیں: نیو یارک ٹائمز

’نیویارک ٹائمز‘ کہتا ہے کہ افغان صدرحامد کرزئی نے امریکہ کے خلاف جو کئی بیان حال ہی میں جاری کئے ہیں، اُس کے بعد افغانستان میں امریکی کمانڈر نے اپنی فوجوں کو خاموشی کے ساتھ یہ ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ اپنے سیکیورٹی کے اقدامات کو اور بھی سخت کردیں۔

اُنھوں نے خبردار کیا ہے کہ مسٹر کرزئی کے بیانوں کی وجہ سے افغان سیکیورٹی افواج کے غُنڈہ عناصر اور عسکریت پسندوں کی طرف سے ملک میں مغربی فوجوں کو خطرہ لاحق ہے۔

اخبار کہتا ہے کہ یہ حکم مسٹر کرزئی کی طرف سے امریکہ کی سنگین مذمت کے بعد آیا ہے۔ اس میں ان کی منگل کی ایک تقریر بھی شامل ہے جس میں اُنھوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر امریکہ نے بگرام کےقیدخانے کو اُن کےحوالے کرنے میں تاخیر کی، تو وہ یک طرفہ کاروائی کرکے زبردستی اس قید خانے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔


اخبار کہتا ہے کہ متعدد افغان لیڈروں نے ایک مشترکہ بیان میں مسٹر کرزئی پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا ہےکہ مسٹر کرزئی کے بیانات اُن کی ترجمانی نہیں کرتے، اور اگرچہ امریکی سفارتی اور فوجی عہدہ داروں نے مسٹر کرزئی کے بیانوں پر اعلانیہ کُچھ کہنے سے احتراز کیا ہے، نجی محفلوں میں اُنہوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ طالبان کے خلاف جنگ کے نازُک مرحلے پر دونوں اتّحادیوں کے باہمی تعلّقات میں سخت ابتری آئی ہے۔

’نیو یارک ٹائمز‘ کہتا ہے کہ افغانستان میں تشدّد کی تازہ ترین واردات میں جس کے لئے افغان عہدہ دار طالبان کو ذمّہ دار ٹھہراتے ہیں، ایک خود کُش بمبار نے شمالی قُندوز صوبے میں بُز کُشی کےایک مقابلے کے تماشائیوں کو نشانہ بنایا جس میں پولیس کے سربراہ، اس کے بیٹے اور اُس کے والد کے علاوہ سات افراد کو ہلاک کیا گیا۔ پولیس کا یہ سربراہ افغان پارلیمنٹ کے سپیکر اور ایک صدارتی مُشیر کا بھائی تھا۔ یہ دو تو وہاں موجود نہیں تھے، لیکن مرنے والوں میں اُن کا والد شامل تھا۔

امریکی فوجی بریڈلی میننگ پر فوجی راز ’وکی لیکس‘ کی ویب سائٹ کو فراہم کرنے پر فوجی عدالت میں جو مقدّمہ چل رہا ہے اُس کے قانونی نکات کاتجزیہ کرتے ہوئے، ’انٹرنیشنل ہیرلڈ ٹربیون‘ میں دو ماہرینِ قانون کا کہنا ہے کہ میننگ نے لاکھوں کی تعداد میں خفیہ دستاویزوں کو عام کرنے کا جو اقبال جرم کیا ہے، اُس کی پاداش میں اُس کو 20 سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

لیکن، اس کے ساتھ ساتھ، میننگ کو اِ س سے بھی زیادہ سنگین الزامات کا سامنا ہے، اور دشمن کی مدد کرنے کے جُرم میں موت تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

چنانچہ، اِن ماہرین کا کہنا ہے کہ استغاثہ کی اس تھیوری سے صحافیوں ، اُن کے معلومات کے وسائیل ، اور اُن پر تکیہ کرنے والی پبلک کو جو خطرہ لاحق ہے، اُس سے آزادئ صحافت کے ہر حامی کو خوف آنا چاہئیے۔ وُہ کہتے ہیں کہ صحافت اب جو شکل اختیار کر رہی ہے ، وِکی لیکس اب اُسی کا حصّہ ہے۔ اور اس قسم کے اہم انکشافات اور ان کی اشاعت کو وُہی تحفّظ حاصل ہے جو پینٹاگن کی دستاویزات کی اشاعت کو حاصل تھا ، اور میننگ نے جو اقبال جُرم کیا ہے ، اُس نے استغاثہ کو اپنی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے کا موقع فراہم کیا ہے ۔

آرجنٹینا کے کارڈِنل جارج برگولیو کے پاپائے روم کا عُہدہ سنبھالنے پر ’یو ایس اے ٹوڈے ‘ ایک ادارئے میں کہتا ہے کہ نئے پوپ کو، جو پوپ فرانسس کے لقب سے جانے جائیں گے ، کیتھولک چرچ کےبلاشرکت غیرے لیڈر کی حیثیت سے دُنیا بھر میں ایک مذہبی اور اخلاقی قوت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ جنہیں، بقول اخبار کے، کیتھولک کلیسا کو اُن سکینڈلوں سے باہر نکالنے کا غیرمعمولی موقع نصیب ہوگا، جنہوں نے اس کلیسا کے اخلاقی وقار کو بٹّہ لگا یا ہے، بالخصوص، بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں، جو نصف صدی سے جاری ہیں۔

اخبار کہتا ہے کہ امریکہ اور یورپ میں اس کی اشد ضرورت ہے ، جہاں دسیوں ہزاروں بچے راہبوں کی جنسی زیادتیوں کا نشانہ بنے ہیں، اور کلیسا کا لیڈروں نےصرف اس کی چشم پوشی کی ہے اور اُن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے، اور پوپ فرانسس نے دُنیا پر واضح کر دیا ہے کہ ایسی غیر اخلاقی حرکتوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
XS
SM
MD
LG