رسائی کے لنکس

بھارتی سفارت کار سے دوران تحویل ’ناروا سلوک‘ کی تردید


 بھارتی قونصل جنرل دیویانی کھوبراگڑے (فائل فوٹو )
بھارتی قونصل جنرل دیویانی کھوبراگڑے (فائل فوٹو )

سرکاری وکیل پریت بھرارا نے ایک بیان میں کہا کہ کھوبراگڑے کی ایسے تواضع کی گئی اور لوازمات پیش کیے گئے جو دیگر افراد کو پیش نہیں کیے جاتے۔

امریکہ میں وفاقی استغاثہ نے نیویارک میں تعینات بھارتی قونصل جنرل دیویانی کھوبراگڑے سے ’ناروا‘ سلوک برتنے سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوران تحویل ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا گیا۔

امریکی سفارتکار دیویانی کھوبراگڑے کے معاملے پر امریکہ اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے اور سفارتکار کے اس موقف کے بعد کہ تحویل کے دوران ان سے ’’ناروا سلوک‘‘ روا رکھا گیا، بھارت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

لیکن سرکاری وکیل پریت بھرارا نے ایک بیان میں کہا کہ کھوبراگڑے کی ایسے تواضع کی گئی اور لوازمات پیش کیے گئے جو دیگر افراد کو پیش نہیں کیے جاتے۔

مسٹر بھرارا نے اس بابت بھی سوال اٹھایا کہ بھارت میں دیویانی کی اس ملازمہ کی نسبت ان سے اتنی ہمدردی کیوں دکھائی جارہی ہے جس نے سفارتکار پر طے شدہ اجرت کا تیسرا حصہ معاوضہ دینے کا الزام عائد کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ جان کیری نے بدھ کو بھارتی عہدیداروں کو فون کرکے سفارتکار کے معاملے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے بقول مسٹر کیری نے امید ظاہر کی کہ یہ واقعہ دونوں ملکوں کے تعلقات پر اثرانداز نہیں ہوگا۔

اپنی ایک ای میل میں کھوبراگڑے نے دعویٰ کیا کہ 12 دسمبر کو انھیں حراست میں لیے جانے کے بعد ہتھکڑی لگائی گئی اور ان کی عریاں تلاشی لی گئی۔ ان کے بقول دوران تفتیش وہ متعدد بار آبدیدہ ہو گئیں اور سفارتی استثنٰی کے باجود انھیں عام مجرموں اور منشیات کے عادی قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا۔

39 سالہ کھوبراگڑے پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک بھارتی شہری کو اپنے ہاں ملازم رکھنے کے لیے ویزہ درخواست میں دروغ گوئی سے کام لیا۔

بھارتی سفارتکار ان الزامات کی تردید کر چکی ہیں اور انھیں اڑھائی لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔

اس سارے معاملے پر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں حزب مخالف کی طرف سے امریکہ مخالف مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے جب کہ بدھ کو بھارتی عہدیداروں نے دورے پر آئے ایک امریکی وفد سے ملاقات سے احتجاجاً انکار کردیا تھا۔
XS
SM
MD
LG