رسائی کے لنکس

امریکہ اور روس کے مابین 14جاسوسوں کا تبادلہ


امریکہ اور روس نے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے اب تک کا اپنا جاسوسوں کا سب سے بڑا تبادلہ مکمل کرلیا ہے اور گذشتہ ماہ امریکہ میں گرفتار ہونے والے دس ایجنٹوں کو اُس نے اپنے ایسے چار جاسوسوں کے بدلے واپس کیا ہے جو روس میں مقید تھے۔

یہ تبادلہ جمعے کے روز ویانا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایک دورافتادہ حصے میں ہوا جہاں حکام نے ذرائعِ ابلاغ پر مکمل پابندی رکھی اور طیارے، ایک نیو یارک سے اور دوسرا ماسکو سے، آسٹریا کے دارالحکومت چند منٹوں کے وقفے سے پہنچے اور برابر برابر کھڑے ہوگئے جہاں 14جاسوسوں کا تبادلہ کیا گیا۔

روس کی ہنگامی صورتِ حال کی وزارت کا طیارہ دس روسیوں کے ساتھ ماسکو کے ڈومن دیوف ایئر پورٹ پر اترا۔

امریکی طیارہ واشنگٹن سے باہر ڈلس ایئرپورٹ پر اترنے سے قبل انگلینڈ کے بررائیز نارٹن ایئر بیس پر رُکا۔

اُن دس جاسوسوں نے جنھیں امریکہ میں گرفتار کیا گیا تھا جمعرات کے روز غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ایجنٹوں کی حیثیت سے کام کرنے کی سازش کے جرم کا اعتراف کیا اور اُس گروپ کے گیارہویں رکن کو قبرص میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لیکن پھر اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور وہ اب مفرور ہے۔

جمعے کے روز ایک امریکی عہدے دار نے کہا کہ اوباما حکومت نے جاسوسوں کے ممکنہ تبادلے پر گیارہ جون سے غور شروع کر دیا تھا یعنی امریکہ میں دس مشتبہ روسی جاسوسوں کی گرفتاری سے بہت پہلے، امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پہلے فروری میں وائٹ ہاؤس کے عہدے داروں کو نگرانی کے بارے میں بتایا اور صدر اوباما کو گذشتہ ماہ اِس بارے میں بتایا گیا۔

XS
SM
MD
LG