رسائی کے لنکس

سرد جنگ کے بعد جاسوسوں کا سب سے بڑا تبادلہ


سر دجنگ کے بعد امریکہ اور روس کے درمیان جاسوسوں کے سب سے بڑے تبادلے کے لیے جمعے کو ایک امریکی جہاز دس روسی جاسوسوں کو لے کر آسٹریا کے دارالحکومت ویانا پہنچاہے۔

امریکہ سے ملک بدر کیے جانے والے ان دس روسی جاسوسوں کے بدلے روس امریکہ کے لیے جاسوسی کرنے والے چار افراد کو امریکہ کے حوالے کررہا ہے جنہیں روسی صدرنے معافی دے دی ہے۔

جمعرات کو نیویارک کی ایک عدالت نے ان دس روسیوں کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ان دس روسیوں کو قید میں رکھنے سے ملکی سلامتی کے ضمن میں کوئی خاص فوائد حاصل نہیں ہونا تھے اور ان تبادلے میں یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ یہ افراد دوبارہ کبھی امریکہ میں داخل نہیں ہوں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس تبادلے سے امریکہ روس میں قید ان چار افراد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے جو کہ ایک طویل عرصے سے جیلوں میں قید تھے جن میں بعض کی صحت بگڑ چکی تھی۔

ان روسی جاسوسوں کے امریکی وکیلوں کا کہنا ہے کہ ان افراد نے یہ اعتراف کیا ہے کہ وہ جانتے بوجھتے ہوئے امریکی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے اور یہاں رہتے اور کام کرتے ہوئے وہ روس کے لیے معلومات اکھٹی کرتے رہے۔

ان دس افرا د کے علاوہ ایک مشتبہ جاسوس قبرص میں گرفتاری اور ضمانت پر رہائی کے بعد سے لاپتا ہے۔

XS
SM
MD
LG