رسائی کے لنکس

سینڈی سے نیویارک کے کئی حصے تاریکی میں ڈوب گئے


جوہری بجلی گھر میں 6.5 فٹ تک پانی بھر جانے کے بعد تنصیب میں استعمال شدہ یورینیم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پانی کی فراہمی کا نظام متاثر ہونے کا خدشہ

امریکہ کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے’سینڈی‘ نامی سمندری طوفان کے ساتھ سفرکرتی تیز ہواؤں، موسلا دھار بارش اور چار میٹر بلند سمندری لہروں سے منگل کو نیویارک کے کئی حصوں میں سیلابی پانی بھر گیا جبکہ بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے لاکھوں لوگ تاریکی میں ڈوب گئے۔

سیلابی پانی نے زیر زمین ریلوے کے نظام کو بھی مفلوج کردیا ہے جو اتوار کی رات ہی بند کردیا گیا تھا اور حکام نے مختلف ریاستوں میں اب تک کم از کم تیرہ ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

شہر کی ٹرانسپورٹ کے چیئرمین جوزف لوہٹا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’108 سال کے عرصے میں ہمارے ملازمین کو ایسے چیلنج کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے جس سے وہ اس وقت دوچار ہیں‘‘۔


نیویارک کے اقتصادی مرکز میں ایک محافظ پانی سے بھری گلی سے گزر رہا ہے
نیویارک کے اقتصادی مرکز میں ایک محافظ پانی سے بھری گلی سے گزر رہا ہے
اُنھوں نے کہا کہ زیر زمین ریلوے اسٹیشنوں سے پانی نکالنے میں چار دن لگ سکتے ہیںاور نقصانات بہت زیادہ ہوئے ہیں۔

نیویارک میں آگ بجھانے والے محکمے نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث کوئینز قصبے کے ایک مقام پر لگنے والی آگ بجھانے میں اُنھیں سخت مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اس آگ پر قابو پانے کے لیے عملے کے 170 ارکان مصروف عمل ہیں جبکہ اس میں پچاس سے زائد مکانات جل کر تباہ ہوگئے۔

نقصانات کا تخمینہ لگانے والی ایک کمپنی کے ابتدائی اندازوں کے مطابق سینڈی سے ہونے والے اقتصادی نقصانات 20 ارب ڈالر تک ہوسکتے ہیں اوربحالی کے عمل کے لیے طویل مدت درکار ہوسکتی ہے۔

بحر اوقیانوس سے اُٹھنے والا ’سینڈی‘ امریکہ کی تاریخ کا ایک بڑا طوفان قرار دیا جا رہا ہے جو پیر کی شب اٹلانٹک سٹی اور نیو جرسی سے ٹکرایا تھا۔ طوفانی ہواؤں کی رفتار 90 میل فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔

امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ مشرقی ساحلی اضلاع میں چھ کروڑ کے قریب لوگ اس قدرتی آفت سے متاثر ہوئے ہیں، جبکہ ایک درجن سے زائد ریاستوں میں دس لاکھ لوگوں کو علاقے خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

امریکہ کے مغربی حصوں کی طرف بڑھنے والے اس طوفان کے راستے میں پہاڑی شہروں، بھاری آبادی والے مراکز بالٹی مور، فِلاڈیلفیا اور واشنگٹن ڈی سی میں بھی سینڈی کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔


مریضوں کی منتقلی کا ایک منظر
مریضوں کی منتقلی کا ایک منظر
نیویارک یونیورسٹی کے اسپتال میں بجلی اور ہنگامی صورت حال کےلیے نصب جنریٹرز فیل ہونے کے بعد مریضوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا بندوبست کیا گیا۔

پورے خطے میں درخت ٹوٹ کر گرے ہوئے تھے، جبکہ ہواؤں میں اُڑنے والے ملبے کے ٹکڑے گرنے سے بوسٹن میں ایک بڑا پل بند ہو گیا۔

سینڈی طوفان کینیڈا کی سرحد سے جنوبی کیرولائنا تک اور مغربی ورجینیا سے بحراوقیانوس میں ایک ایسے مقام تک پھیلا ہوا ہے جو امریکہ اور برمودا کے درمیان نصف فاصلہ بنتا ہے۔

امریکہ میں صدارتی انتخاب میں صرف آٹھ روز باقی رہ گئے ہیں مگر صدر براک اوباما اور ریپبلکن پارٹی کے اُن کے حریف مٹ رومنی نے انتخابی مہم کی اپنی سرگرمیاں منسوخ کردی ہیں۔

دونوں اُمیدواروں نے ایک ایسے وقت جب لاکھوں لوگ مصیبت میں گھرے ہوئے ہیں، سیاسی بیانات سے گریز کرتے ہوئے اپنی توجہ سینڈی اور اس سے ہونے والے نقصانات پر مرکوز کررکھی ہے۔

امریکہ میں 2001ء میں نائن الیون حملوں کے بعد پیر کو پہلی مرتبہ اسٹاک مارکیٹیں بند رہیں اور منگل کو بھی ان کے کھلنے کا کوئی امکان نہیں۔

واشنگٹن میں وفاقی حکومت کے دفاتر جبکہ مشرقی ساحلی علاقوں میں اسکول بھی بند ہیں۔

اُدھر نیو جرسی میں سمندری طوفان میں شدت کے بعد ایک جوہری بجلی گھر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ پانی کی سطح مزید بلند ہوئی تو ملک کے اس سب سے پرانے فعال پلانٹ میں استعمال شدہ یورینیم یا فیول راڈز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ہنگامی طور پر پانی کی فراہمی کی ضرورت پڑے گی۔

پلانٹ کے ایک ترجمان نے یہ انتباہ جوہری تنصیب میں ساڑھے چھ فٹ تک پانی بھر جانے کے بعد جاری کیا کیونکہ اس کے باعث پانی تقسیم کرنے کے پائپوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
XS
SM
MD
LG