رسائی کے لنکس

موصل کا معرکہ، امریکہ مزید فوجی اور ہیلی کاپٹر دے گا: کارٹر


PakvsZim-5
PakvsZim-5

ایش کارٹر نے اعلان کیا کہ امریکہ 200 سے زائد فوجی اور متعدد اپاچی لڑاکا ہیلی کاپٹر فراہم کر رہا ہے۔ عراقی افواج نے 24 مارچ کو داعش کے مضبوط ٹھکانے کا تسلط چھڑانے کی کارروائی کا آغاز کیا

امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے پیر کے روز بغداد میں اعلان کیا کہ داعش کے شدت پسندوں سے موصل کا شمالی شہر بازیاب کرانے میں عراقی افواج کی مدد کے لیے، امریکہ 200 سے زائد فوجی اور متعدد اپاچی لڑاکا ہیلی کاپٹر فراہم کر رہا ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہل کار نے کہا ہے کہ ’’ہر ایک کو پتا ہے کہ عراق کی لڑائی دراصل موصل کی لڑائی ہے۔ عراق میں فتح کا دارومدار موصل کی بازیابی سے ہے‘‘۔

عراقی افواج نے 24 مارچ کو داعش کے مضبوط ٹھکانے کا تسلط چھڑانے کی کارروائی کا آغاز کیا۔

ایک اعلیٰ دفاعی اہل کار نے کہا ہے کہ لڑائی میں مدد دینے کے لیےکُل آٹھ اپاچی ہیلی کاپٹر فراہم کیے جائیں گے۔ اُنھیں اڑانے اور تیار رکھنے کے لیے امریکی فوجی درکار ہوں گے۔ گذشتہ برس، عراقی اہل کاروں نے داعش سے رمادی بازیاب کرانے کی لڑائی کے دوران اپاچی ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی امریکی پیش کش مسترد کی تھی، لیکن امریکی اہل کار نے توجہ دلائی کہ موصل کو فتح کرنے کی لڑائی اب مزید مشکل ہوگئی ہے۔ یہ شہر 2014ء کے موسم گرما میں داعش کے شدت پسندوں کے زیر تسلط چلا گیا تھا۔

کارٹر نے پیر کے روز اعلان کیا کہ شمالی عراق میں امریکہ کُرد پیش مرگہ افواج کی فنڈنگ میں اضافہ کرے گا، جب کہ ایک اعلیٰ اہل کار نے کہا ہے کہ یہ رقم تقریباً 40 کروڑ ڈالر مالیت بنتی ہے۔

کارٹر نے پیر کو عراق کا سفر کیا جہاں اُنھوں نے اپنے کمانڈروں اور عراقی رہنماؤں سے اُس طریقہ کار پر غور کیا آیا عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں تیزی لانے کے سلسلے میں امریکہ کیا کچھ اقدام کر سکتا ہے۔

ایک اعلیٰ دفاعی عہدیدار نے کہا ہے کہ ’’عراقی ہمیں اپنی ضروریات کے بارے میں آگاہ کرنے سے نہیں شرماتے۔ ہمارے جنرل، ہمارے کرنل، وہ عراقیوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔‘‘

ہفتے کو متحدہ عرب امارات میں نامہ نگاروں سے گفتگو میں کارٹر نے اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس ان کی سفارشات منظور کر لے گا۔

کارٹر نے ابو ظہبی کے قریب الظفرہ فضائی اڈے پر کہا تھا کہ ’’ہم اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس میں فضائی اور زمینی کارروائیاں شامل ہوں گی۔ آپ ہم سے زیادہ کی توقع کر سکتے ہیں۔‘‘

امریکہ کی قیادت میں قائم اتحاد اس فضائی اڈے کو داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں کے علاوہ انٹیلی جنس جمع کرنے، فضائی جائزوں اور نگرانی کے لیے استعمال کرتا ہے۔

خطے مین کارٹر کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب امریکہ عراق میں فوجیوں کی تعداد بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔

الظفرہ فضائی اڈے میں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ امریکہ نے پہلے ہی اپنی فضائی طاقت میں اضافہ کیا ہے اور اگلے چھ ماہ میں یہ اضافہ جاری رکھے گا۔

کارٹر نے کہا کہ الظفرہ اڈے پر تعینات فوجیوں نے داعش کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پیر کو عراق کے دورے کے دوران کارٹر عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل کو داعش سے واپس حاصل کرنے کے بارے میں بریفنگ لیں گے۔

عراقی فورسز نے 24 مارچ کو موصل کو داعش کے قبضے سے واپس حاصل کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

وزیر دفاع کے طور پر یہ کارٹر کا عراق کا تیسرا دورہ ہے۔

XS
SM
MD
LG