رسائی کے لنکس

امریکہ میں روسی طالبان جنگجو کو عمر قید کی سزا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حمیدالعین اور دیگر افراد نے خوست میں پاکستانی سرحد کے قریب افغان فوجی چوکی پر حملے کے لیے مشین گنیں، بم اور راکٹ استعمال کیے۔

طالبان میں شامل ہونے والے ایک سابق روسی ٹینک کمانڈر کو امریکی اور افغان فورسز پر 2009 میں ناکام حملہ کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

پچپن سالہ آئرک الگز حمیدالعین کو واشنگٹن میں جمعرات کو عمر قید کے علاوہ 30 سال کی سزا سنائی گئی۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے امریکی ہیلی کاپٹرز کو گرانے اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کرنے کی سازش کی۔

امریکی اٹارنی ڈانا بونٹے نے جمعرات کو کہا کہ ’’ایسے کم جرم ہیں جو اتنے سنگین ہوں۔ اس نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت، جان بوجھ کر افغان چوکی پر باغیوں کے حملے کی قیادت کی، جن میں سے کئی کو اس نے افغان سرحدی پولیس اور ان کی مدد کے لیے آنے والی امریکی فورسز کو مارنے کی نیت سے بھرتی کیا اور انہیں تربیت دی۔‘‘

حمیدالعین اور دیگر افراد نے خوست میں پاکستانی سرحد کے قریب افغان فوجی چوکی پر حملے کے لیے مشین گنیں، بم اور راکٹ استعمال کیے۔ جب انہوں نے مدد کے لیے آنے والے امریکی ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کی کوشش کی تو ان کا نشانہ چوک گیا۔

جب باغیوں نے بھاگ کر پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی تو ایک امریکی جہاز نے ان میں سے لگ بھگ 20 کو بمباری کر کے ہلاک کر دیا۔

اگلے روز امریکی فورسز نے حمیدالعین کو پکڑ لیا جو زخمی تھا اور میدان جنگ میں چھپا ہوا تھا۔

حمیدالعین کے وکیل پال گل نے کہا کہ وہ اس کے جرم اور سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔

XS
SM
MD
LG