رسائی کے لنکس

امریکہ کا خصوصی بحری بیڑا شمالی کوریا کی طرف روانہ


جہاز بردار کارل ونسن۔ فائل فوٹو
جہاز بردار کارل ونسن۔ فائل فوٹو

امریکہ کی بحریہ کارروائی کرنے والے بحری بیڑے کو جزیرہ نما کوریا روانہ کر رہی ہے تاکہ شمالی کوریا کو وہاں امریکی موجودگی کا واضح پیغام دیا جا سکے۔

شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ذریعے عائد کی گئی تعزیرات کے باوجود چند روز قبل ہی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔

'دی کارل ونسن اسٹرائیک گروپ' کو سنگاپور سے آسٹریلیا کی طرف روانہ ہونا تھا لیکن امریکی پیسفک کمانڈ نے اس بیڑے کو شمال کی طرف جانے کا حکم دیا۔

کمانڈ تھرڈ فلیٹ کے شعبہ ابلاغ کے ڈائریکٹر کمانڈر ڈیو بنہم نے وائس آف امریکہ کی نامہ نگار برائے پینٹاگان کارلا باب کو بتایا کہ تھرڈ فلیٹ کے جہاز مغربی بحرالکاہل میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے پیش قدمی کرتے ہیں۔

"اپنی لاپرواہی، غیرذمہ دارانہ اور میزائل پروگرام اور تجربات جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں سے اس خطے میں اولین خطرہ شمالی کوریا ہی بنا ہوا ہے۔"

اس گروپ میں یوایس ایس کارل ونسن نامی جہاز بردار سمیت تین مزائل شکن بحری جہاز بھی شامل ہیں۔

پیانگ یانگ تواتر سے بین الاقوامی برادری کے اس انتباہ کو رد کرتا آیا ہے کہ وہ میزائل اور جوہری تجربات سے باز رہے۔

اس سال شمالی کوریا کے عہدیداروں بشمول راہنما کم جونگ اُن متعدد بار یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل یا اس سے ملتے جلتے میزائل کا تجربہ کیا جائے گا۔

ممکنہ طور پر یہ تجربہ 15 اپریل تک کیا جا سکتا ہے جو کہ شمالی کوریا کے بانی صدر کی 105 ویں سالگرہ کا دن ہے اور ملک میں بطور "دی ڈے آف دی سن" منایا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG