رسائی کے لنکس

پاکستانی نژاد امریکی بم دھماکاسازش کے الزام میں گرفتار


نیویارک شہر کے ٹائمز سکوئر میں ہفتے کی شب ایک ناکام کار بم دھماکا کرنے کے الزام میں پولیس نے ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری کو گرفتار کر لیا ہے۔

منگل کی صبح واشنگٹن سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے مشتبہ شخص کا نام فیصل شہزاد بتایا ہے جس کی عمر 30 سال ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہزاد کو نیویارک کے جان ایف کینیڈی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دبئی جانے والی ایک پرواز پر سوار ہو رہا تھا۔

اٹارنی جنرل کے بیان سے قبل مقامی امریکی میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ ناکام بم دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری نے خریدی تھی۔ پولیس کے مطابق مشتبہ شخص نے امریکی ریاست کنے ٹی کٹ کے بریج پورٹ نامی قصبے میں نقد رقم ادا کرکے گاڑی خریدی تھی۔ اطلاعات کے مطابق شہزاد حال ہی میں پاکستان سے ہو کر آیا تھا، جہاں اس نے پانچ ماہ گذارے تھے۔

گاڑی کے اصل مالک نے پولیس کو بتایا تھا کہ اُس نے 1993 ماڈل کی نسان پاتھ فائنڈر کا اشتہار انٹرنیٹ پر جاری کیا تھا اور جس شخص نے اُس سے گاڑی خریدی وہ مشرقِ وسطی سے تعلق رکھنے والا دکھائی دیتا تھا۔ گاڑی بیچتے وقت کوئی کاغذی کارروائی بھی نہیں کی گئی۔

یہ گاڑی پولیس کو ہفتہ کی شب نیویارک کے مشہور اور مصروف ٹائمز سکوائر میں کھڑی ملی تھی جس میں گیس کے ٹینک، تیل، آتش گیر مادہ، کھاد اورکسی مخصوص وقت پر بم دھماکا کرنے والا خودکار آلہ بھی موجود تھا۔

اٹارنی جنرل ہولڈر کے بقول یہ بات بالکل واضح ہے کہ اس کارروائی کا مقصد امریکیوں کو ہلاک کرنا تھا۔

نیویارک پولیس کے سربراہ کے مطابق اگر بم دھماکا ہو جاتا تو گاڑی کے دو ٹکڑے ہو جاتے جس کے باعث آگ کا ایک بڑا گولہ بن جاتا۔ مشتبہ گاڑی کی نشاندہی ہوتے ہی حکام نے ٹائمز سکوائر میں موجود ہزاروں افراد کو ہنگامی طو رپر محفوظ مقامات کی طرف منتقل کردیا تھا۔

XS
SM
MD
LG