رسائی کے لنکس

پاکستان توانائی بحران کا حل، امریکہ کا اعانت جاری رکھنے کا اعادہ


جان کیری نے کہا ہے کہ اُنھیں فخر ہے کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی اعانت سے جاری منصوبوں کی وجہ سے پاکستان کے قومی گرڈ میں 1200میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ بجلی کی یہ مقدار کئی لاکھ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کافی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نےجمعرات کے دِن اسلام آباد میں زیرو پوائنٹ گرڈ سب اسٹیشن کے دورے کے دوران ملک میں توانائی کے بحران میں کمی لانے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔

وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کے ہمراہ، جان کیری نے حال ہی میں نصب کیے جانے والے اسمارٹ میٹروں کا معائنہ کیا جن کی مدد سے لاکھوں لوگوں کو زیادہ باکفایت اور کم لاگت بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

امریکی سفارت خانے کی ایک پریس رلیز کے مطابق،امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) اس منصوبے کیلئے مالی اعانت فراہم کی ہے جس کے تحت پاکستان میں بجلی استعمال کرنے والے تمام سرکاری اداروں کو میٹر فراہم کیے گئے ہیں۔ اسمارٹ میٹر بجلی کے لوڈ کے حوالے سے بروقت معلومات دیتے ہیں جوغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو کم کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو زیادہ قابل اعتماد طریقے سے بجلی فراہم کرنے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔اس پروگرام کا حتمی نتیجہ ملک بھر میں زیادہ قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے پاور سب اسٹیشن پر اظہارخیال کرتے ہوئے بجلی کی قلت کو ترقی کی راہ میں واحد سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ ہم جتنی زیادہ اور جتنی تیزی سے بجلی فراہم کریں گے اس سے پاکستان کے لوگوں میں یہ احساس پیدا ہوگا کہ ان کے معاشی مستقبل کے حوالے سے پیشرفت ہو رہی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ انھیں فخر ہے کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی اعانت سے جاری منصوبوں کی وجہ سے پاکستان کے قومی گرڈ میں 1200میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ بجلی کی یہ مقدار کئی لاکھ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کافی ہے۔

حکومت امریکہ کی جانب سے توانائی کے شعبے میں جاری کوششیں پاکستان کی حال ہی میں وضع کی جانے والی نیشنل پاور پالیسی سے ہم آہنگ ہیں۔ اس پالیسی میں بجلی کی ترسیل کو بہتر بنانے اور تقسیم کے دوران پیدا ہونے والی خامیوں کو کم کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی گئی ہے جوکہ یوایس ایڈ کی اعانت سے جاری 23کروڑ ڈالر مالیت کے اس منصوبے کا ہدف بھی ہے۔

وزیر خارجہ نے بجلی کی ترسیل وتقسیم میں اضافے کیلئے جاری امریکی کوششوں، جن میں توانائی کے دیگر بڑے منصوبے ،جیسا کہ منگلا اور تربیلا ڈیموں کی بحالی اور جامشورو، مظفر گڑھ اور گدوکے تھرمل پاور پلانٹس کی تجدید ہے، کا بھی خاص طور پر ذکر کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ آئیسکو کے زیرو پوائنٹ جیسے پروگرام اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ بنیادی منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کو صارفین تک قابل اعتماد اور باکفایت طریقے سے پہنچے۔یہ اسمارٹ بجلی کواسمارٹ میٹروں کے ذریعے فراہم کرنے کی ایک مثال ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انھیں پاکستان اور امریکہ کے درمیان توانائی کے مسئلے پر مضبوط تعاون سے بہت حوصلہ ملا ہے اور وہ ایسے منصوبوں کی وکالت کریں گے جن سے پاکستان کے عوام کو زیادہ بجلی فراہم ہو سکے۔

انھوں نے کہا کہ جس لمحے بجلی کی فراہمی بڑھے گی اسی لمحےمزید ملازمتیں پیدا ہونا شروع ہوں گی، معاشی مواقع میں اضافہ ہوگا،پاکستان زیادہ تیزی سے ترقی کرے گااور لوگوں کو فرق معلوم ہونا شروع ہو جائے گا۔ یہ کرنے کے لائق کام ہے اور یہی ہم کرنے والے ہیں۔
XS
SM
MD
LG