رسائی کے لنکس

'یوایس ایڈ' کے سربراہ کا مستعفی ہونے کا اعلان


فائل
فائل

راجیو شاہ نے اپنے بیان میں مستعفی ہونے کے فیصلے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی ہے۔

امریکی حکومت کے بین الاقوامی امدادی ادارے 'یو ایس ایڈ' کے سربراہ راجیو شاہ نے آئندہ سال فروری میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں راجیو شاہ نے کہا ہے کہ عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے جذبات ملے جلے ہیں۔

تاہم راجیو شاہ نے اپنے بیان میں مستعفی ہونے کے فیصلے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی ہے۔

بھارتی نژاد راجیو کو صدر براک اوباما نے 2009ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کا منتظم (ایڈمنسٹریٹر) مقرر کیا تھا۔

راجیو ایجنسی کے 16 ویں سربراہ ہیں اور انہیں امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کی کامیاب کوششیں کرنے پر سراہا جاتا رہا ہے۔

راجیو شاہ کی جانب سےمستعفی ہونے کے اعلان سے کچھ گھنٹے قبل ہی کیوبا میں گزشتہ پانچ برس سے قید 'یو ایس ایڈ' کے اہلکار ایلن گراس کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

ایلن گراس کو کیوبن حکام نے دسمبر 2009ء میں حراست میں لیا تھا جس کے بعد انہیں ممنوعہ آلات اور ٹیکنالوجی کیوبا درآمد کرنے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنادی گئی تھی۔

خیال رہے کہ امریکی قانون ساز 'یوایس ایڈ' کے کیوبا میں جاری منصوبوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ راجیو شاہ کے استعفے کا کیوبا کے معاملے سے کوئی تعلق ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق 'یو ایس ایڈ' نے کیوبا میں 'ٹوئٹر' سے مماثل ایک ایسی سروس شروع کی تھی جس کا مقصد کیوبا کی حکومت کو کمزور کرنا تھا۔

'اے پی' کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ امریکی امدادی ادارہ کیوبا میں صحت سے متعلق ایک ایسی ورکشاپ بھی کرا رہا تھا جس کا مقصد حکومت مخالف کارکن بھرتی کرنا تھا۔

XS
SM
MD
LG