رسائی کے لنکس

افغانستان: مغوی امریکی فوجی کی رہائی کے لیے والدین کی اپیل


پرائیوٹ بوو برگڈہل تین برس قبل افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا سے اغوا ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک طالبان مغوی کی کئی ویڈیوز جاری کرچکے ہیں جس میں اسے صحت مند حالت میں دکھایا گیا ہے

افغان طالبان کی قید میں موجود ایک امریکی فوجی کے اہلِ خانہ نے بالآخر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اس کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے۔

پرائیوٹ بوو برگڈہل تین برس قبل افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا سے اغوا ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک طالبان مغوی کی کئی ویڈیوز جاری کرچکے ہیں جس میں اسے صحت مند حالت میں دکھایا گیا ہے۔

برگڈہل کےوالدین نے تین برس کی خاموشی کے بعد ذرائع ابلاغ کے ذریعے اوباما انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے کی رہائی یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔

بوب اور جیمی برگڈ ہل نے بدھ کو اپنے علاقے کے مقامی اخبار 'اڈاہو مائونٹین ایکسپریس' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی رہائی کے عمل کی سست رفتاری پر پریشان ہیں۔

امریکی فوجی کے والدین کا کہنا تھا کہ وہ حکومت اور صدر براک اوباما سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے ذریعے پرائویٹ برگڈ ہل کی ر ہائی ممکن بنائیں کیوں کہ انہیں خدشہ ہے کہ اس مقصد کے لیے کسی فوجی کاروائی کی کوشش میں ان کے بیٹے کی جان بھی جاسکتی ہے۔

امریکی فوجی حکام کہتے آئے ہیں کہ وہ مغوی فوجی کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں اور امریکی محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے کیے جانے والے کسی بھی اقدام کی تصدیق یا تردید نہیں کی جائے گی۔

مغربی خبر رساں ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نے مغوی فوجی کی رہائی کے لیے اب تک جو کوششیں کی ہیں ان کا محور طالبان اغوا کاروں کے ساتھ اعتماد سازی کا فروغ رہا ہے۔

خبروں کے مطابق امریکی مذاکرات کار طالبان کے ساتھ ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے تھے جس کے تحت گوانتانامو کے حراستی مرکز میں قید پانچ طالبان قیدیوں کی قطر منتقلی کے بدلے برگڈہل کو رہا کیا جانا تھا جو اب 26 برس کا ہوچکا ہے۔

لیکن رواں برس مارچ میں طالبان کی جانب سے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے بائیکاٹ کے باعث اس معاہدے پر عمل درآمد کھٹائی میں پڑگیا ہے۔

ان خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ انہیں قیدیوں کے تبادلے کے ذریعے برگڈہل کی رہائی کی کوششوں کا علم تھا لیکن وہائٹ ہائوس کی درخواست پر یہ خبریں جاری نہیں کی گئی تھیں۔

ان اداروں کےبقول اب جب کہ مغوی فوجی کے والدین ازخود منظرِ عام پر آکر اس معاملے پر بات کر رہے ہیں تو انہوں نے بھی مغوی فوجی کی رہائی کے لیے امریکی حکومت کی کوششوں کی تفصیلات ظاہر کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG