رسائی کے لنکس

وینزویلا: پارلیمانی انتخابات میں حکمران جماعت کو شکست


فائل
فائل

الیکشن حکام کے مطابق حزبِ اختلاف کی جماعتوں کےاتحاد 'ڈیموکریٹک یونٹی موومنٹ' نے 167 رکنی قومی اسمبلی میں 99 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

وینزویلا میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حزبِ اختلاف کے اتحاد نے ملک پر گزشتہ 16 برسوں سے حکمران سوشلسٹ پارٹی کو شکست دیدی ہے۔

الیکشن حکام کے مطابق حزبِ اختلاف کی جماعتوں کےاتحاد 'ڈیموکریٹک یونٹی موومنٹ' نے 167 رکنی قومی اسمبلی میں 99 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

حکمران جماعت یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹی کو اب تک 46 نشستیں حاصل ہوئی ہیں جب کہ بعض حلقوں میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ اور ملک کے صدر نکولس مدورو نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو "غیر متوقع" قرار دیتے ہوئے تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تریپن سالہ صدر مدورو کی جانب سے شکست تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد ملک میں جاری غیر یقینی کی فضا چھٹ گئی ہے اور سیاسی کشیدگی میں کمی آئی ہے۔

تجزیہ کار ان انتخابات کو حکمران جماعت اور سابق آنجہانی صدر ہیوگو شاویزاور ان کے جانشین نکولس مدورو کی معاشی پالیسیوں کے بارے میں ایک ریفرنڈم قرار دے رہے تھے۔

حالیہ انتخابات میں شکست 1999ء میں صدر شاویز کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے اب تک سوشلسٹ پارٹی کی کسی بھی الیکشن میں سب سے بری کارکردگی ہے۔

حزبِ اختلاف کے رہنماو ٔں نے امید ظاہر کی ہے کہ تمام ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انہیں 113 تک نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔

اگر یہ اندازے درست ثابت ہوئے تو حزبِ اختلاف کے اتحاد کو پارلیمان میں دو تہائی اکثریت حاصل ہوجائے گی جس کےنتیجے میں انہیں ریاستی اداروں بشمول عدالتوں اور الیکشن بورڈ میں سابق حکومت کے متعین کردہ افراد کو تبدیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

پارلیمان میں دو تہائی اکثریت کےبعد حزبِ اختلاف 2016ء میں وسط مدتی صدارتی انتخاب کرانے یا نہ کرانے کے معاملے پر ریفرنڈم بھی کراسکتی ہے لیکن اس ریفرنڈم کے لیے اسے 40 لاکھ ووٹروں کے دستخط درکار ہوں گے۔

وینزویلا میں حکمران جماعت کی شکست لاطینی امریکہ میں گزشتہ کئی برسوں سے جاری بائیں بازو کی مقبولیت کی لہر کو ایک ماہ کے دوران پہنچنے والا دوسرا بڑا دھچکا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ ارجنٹائن کے صدارتی انتخابات میں دائیں بازو کے امیدوار کامیاب ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG