رسائی کے لنکس

معروف ادیب انتظار حسین انتقال کر گئے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ان کی مقبول عام تصانیف میں ہندوستان سے آخری خط، آگے سمندر ہے، شہر افسوس، جہنم کہانیاں اور وہ جو کھو گئے شامل ہیں۔

اردو ادب کے ایک معروف کہانی نویس، ناول نگار اور کالم نویس انتظار حسین منگل کو لاہور میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 92 سال تھی۔

وہ ایک عرصے سے علالت کے باعث لاہور کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں منگل کی دوپہر ان کا انتقال ہو گیا۔

ان کا شمار اردو ادب کے بہترین افسانہ نگاروں اور کہانی نویسوں میں ہوتا تھا جو ایک اس فن کا ذوق رکھنے والوں کے لیے اپنے الگ اسلوب کے ساتھ ایک مشعل راہ کا کردار ادا کرتے رہے۔

1923ء میں غیر منقسم ہندوستان کی ریاست اترپردیش میں پیدا ہونے والے انتظار حسین 1947ء میں پاکستان منتقل ہو گئے تھے۔ انھوں نے اردو میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔

ان کی مقبول عام تصانیف میں ہندوستان سے آخری خط، آگے سمندر ہے، شہر افسوس، جہنم کہانیاں اور وہ جو کھو گئے شامل ہیں۔

ان کے ایک ناول اور افسانوں کے مجموعوں کے انگریزی زبان میں تراجم بھی شائع ہو چکے ہیں۔

وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 2013ء میں بین الاقوامی بکرز پرائز ایوارڈ کے لیے نامزدگی کی فہرست میں شامل کیا گیا۔

اردو کے علاوہ انتظار حسین نے انگریزی میں بھی کالم لکھے۔

ان کے انتقال سے اردو ادب اور پاکستان کی کتاب سخن کا ایک باب ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا۔

XS
SM
MD
LG