رسائی کے لنکس

اٹلی: روم کی تاریخ میں پہلی خاتون میئر منتخت


ورجینیا ریگی
ورجینیا ریگی

اطالوی دارالحکومت روم کی پہلی خاتون میئر ​منتخب ہونے والی 37 سالہ ورجینیا ریگی کو روم کی تاریخ کی کم عمر ترین میئر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے۔

پیر کے روز اطالوی سیاسی منظرنامے کی ایک بدلتی ہوئی تصویر سامنے آئی ہے، جہاں رومیوں نے اپنی لگ بھگ 3,000 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو میئر منتخب کیا ہے۔

اطالوی دارالحکومت روم کی پہلی خاتون میئر ​منتخب ہونے والی 37 سالہ ورجینیا ریگی کو روم کی تاریخ کی کم عمر ترین میئر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے۔

روم کے میئر کے انتخابات میں حکومت مخالف فائیو اسٹار تحریک کی امیدوار ورجینیا ریگی کو بائیں بازو کے نظریات کی حامل جماعت 'ڈیموکریٹک پارٹی' کے امیدوار کے مقابلے میں دو تہائی سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

ان کی شاندار کامیابی کو اٹلی کے وزیر اعظم میتیو رینزی کے لیے ایک بھاری دھچکا کہا جا رہا ہے۔

اٹلی میں نو ملین سے زائد ووٹروں نے دارالحکومت روم، میلان، نیپلز، ٹیورن اور بولونیا سمیت 126 شہروں اور قصبوں میں میئر کے لیے انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں ووٹ ڈالے۔

ورجینیا ریگی نے پیر کو سٹی ہال میں وزیر اعظم رینزی کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار رابرٹو کے مقابلے میں 67.2 فیصد سے زائد ووٹوں کے ساتھ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔

ریگی نے اپنی فتح کی تقریر میں کہا کہ یہ واقعی ایک تاریخی نتیجہ ہے۔ میرے ساتھ آج ایک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’میں تمام رومیوں کی میئر ہوں گی۔ میں اداروں کی قانونی حیثیت اور شفافیت کو بحال کروں گی۔‘‘

انھوں نے روم کے کرپشن اور رہائش کے مسائل سمیت شہر کی صفائی سے متعلق دیرینہ مسائل سے نمٹنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔

ریگی نے اپنی فتح کے لیے صنف کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک پارٹی بلاگ میں لکھا کہ پہلی بات میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ بالآخر روم نے ایک خاتون میئر کو منتخب کیا ہے۔

وہ ایک سول وکیل اور مقامی کونسلر کی حیثیت سے صرف چند سال پہلے اطالوی سیاست میں داخل ہوئیں اور میئر کے لیے انتخابی مہم کے دوران انھیں پانچ ستارہ تحریک کا ایک ابھرتا ہوا چہرہ قرار دیا گیا۔

انھیں 2011ء میں ان کے شوہر اور ساتھیوں کی طرف سے پارٹی میں متعارف کرایا گیا تھا۔ ریگی کے پاس سیاست کا وسیع تجربہ نہیں ہے، ان کا سیاسی کیرئیر روم کے سٹی کونسل کے چند سالوں پر محیط ہے۔

پانچ ستارہ تحریک کامیڈی سے سیاست کے میدان میں قدم رکھنے والے بیپے گریلو نے 2009ء میں سیاسی بدعنوانیوں اور روایتی دائیں اور بائیں نظریات کی حامل جماعتوں کے متبادل کے طور پر شروع کی تھی۔

اگرچہ ماضی میں تحریک کے امیدواروں نے درمیانے درجے کے شہروں میں چند کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن ان انتخابات میں تحریک کے دو امیدواروں نے روم اور ٹیورن شہروں کی قیادت سنبھالی ہے۔

روم میں درجنوں سیاست دانوں اور دیگر افراد کو شہر کے معاہدوں میں بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تھا جبکہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے میئر لیگینزیو مرینو نے اخراجات کے ایک اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد اکتوبر میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

ڈیمو کریٹک پارٹی نے اقتصادی دارالحکومت میلان اور بولونیا میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ پانچ ستارہ تحریک کی کامیابی نے 2018ء کے عام انتخابات کے لیے پارٹی کی پوزیشن مضبوط کی ہے۔

XS
SM
MD
LG