رسائی کے لنکس

والٹ ڈزنی میوزیم ، سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز


مکی ماؤس
مکی ماؤس

والٹ ڈزنی کا نام دنیا ٕ میں کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ انہوں نے کارٹون کی دنیامیں ان کرداروں کو متعارف کرایا جو آج بھی بچوں اور بڑوں میں یکساں طور پر مقبول ہیں۔ پچھلے سال سان فرانسسکو میں والٹ ڈزنی میوزیم قائم کیا گیا ہے جہاں والٹ ڈذنی کی زندگی کے بارے میں بہت سی معلومات موجود ہیں۔ یہ عجائب گھر ان دنوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

والٹ ڈزنی کا نام سنتے ہیں لوگوں کے ذہنوں میں دنیا بھر میں قائم ڈزنی پارکس کے علاوہ مکی ماؤس، ڈونلڈ ڈک، پنو کیو اور سنو وائٹ جیسے کرداروں کے نام آتے ہیں۔ لیکن پچھلے سال سان فرانسسکو میں قائم ہونے والے میوزیم میں والٹ ڈزنی کی پوری زندگی کو ایک نئے ڈھنگ سے دکھایا گیا ہے۔

رچرڈ بینفیلڈ گولڈن گیٹ برج سے 5 منٹ کی مسافت پر قائم اس میوزیم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ میوزیم والٹ ڈزنی کی زندگی کے بارے میں ہے۔ جنہوں نے انسانیت کے لیے اپنے کاموں اور اپنے پیشے کے لیے اپنی زندگی میں 932 ایوارڈز حاصل کیے۔ ان میں سے 248 ایوارڈ اس میوزیم میں موجود ہیں۔

ان ایورڈز میں سے 32 آسکر ایوارڈز بھی ہیں۔رچرڈ کہتے ہیں کہ اس دیوار پر والٹ ڈزنی کی وہ تمام تصویریں ہیں جو انھوں نے اپنے ہائی سکول کے زمانے میں بنائی تھیں۔

ڈزنی 1901 ءمیں شکاگو میں پیدا ہوئے۔ 20 سال کی عمر میں ان کا ڈرائنگ کا شوق انھیں ہالی وڈ لے آیا۔رچرڈکہتے ہیں کہ اس دیوار پر ان کی مشہور کارٹون سیریز ، دی ایلیس کامیڈیس ، کے ابتدائی خاکے ہیں۔

ایلیس کامیڈیس ایک لڑکی اور ایک بلی کی کہانی تھی۔ لیکن انکی پہچان ایک چوہے کے کارٹون کردار سے بنی۔ جس کا نام ڈزنی اور ان کی بیوی نے ہالی وڈ کے سفر پر جاتے ہوئے رکھا تھا۔

رچرڈکہتے ہیں کہ نیو یارک سے ہالی وڈ کا یہ سفر ان کے لیے بہت خوش قسمت ثابت ہوا۔ ڈزنی اپنے ایک کارٹون کردار کےلیے نام سوچ رہے تھے ، جو ایک چوہا تھا، ان کی بیوی للی نے مکی ماؤس کا نام تجویز کیا۔ اور ڈزنی کو یہ پسند آیا۔اور اس طرح مکی ماؤس کا کردار 1928 میں نیو یارک سے ہالی وڈ لیکن ڈزنی کی زندگی کا سفر اتنا آسان نہیں تھا۔

رچرڈ کہتے ہیں کہ 1940 ءمیں ڈزنی کے والدین وفات پا گئے۔ اسی سال انکی کمپنی میں ایک متنازع ہڑتال ہوئی جس کی وجہ سے انکی کمپنی کچھ عرصہ بند رہی۔ ڈزنی اس ہڑتال سے بہت پریشان ہوئے۔

لیکن اس کے بعد ڈزنی کی کمپنی نے پیٹر پین اور لائن کنگ جیسے شہر آفاق کردار تخلیق کیے۔ ڈزنی نے اپنے کرداروں پر مشتمل ایک پارک بنانے پر بھی کام شروع کیا جسے ڈزنی لینڈ کا نام دیا گیا۔ اور پہلا پارک کیلی فورنیا میں بنایا گیا۔

رچرڈکہتے ہیں کہ یہ میوزیم ڈزنی خیالات کی ترجمانی بھی کرتا ہے۔ ڈزنی کو ٹرین کا سفر کا شوق تھا او ران کے پارک میں پہلی رائیڈ بھی ایک ٹرین تھی جو آپ کو پورے پارک کا چکر لگواتی تھی۔

ڈزنی ورلڈ کی جادوئی دنیا کے روح رواں ، والٹ ڈزنی ، 1965ء میں 66 سال کی عمر میں ، پھیپڑوں کے کینسر کے باعث اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں نے ایک ایسےشٕخص کے چلے جانے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جس نے اپنی عمر لوگوں کے لبوں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کے لیے وقف کررکھی تھی۔

XS
SM
MD
LG