رسائی کے لنکس

مصر: دنیا سے پولیو کے خاتمے کے لیے اجلاس منعقد ہوگا


پاکستان اور نائجیریا میں گذشتہ تین ماہ میں پولیو ورکرز پر کئی قاتلانہ حملے کیے گئے جن میں بیس کے لگ بھگ پولیو ورکرز اپنی جان گنوا بیٹھے۔

دنیا میں صحت ِ عامہ سے متعلق تنظیموں کے اعلیٰ عہدیدار اگلے ہفتے مصر میں اسلامی دنیا کے لیڈرز سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں ان ممالک میں جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے کوششوں اور پولیو ورکرز پر حملوں کو روکنے کی حکمت ِ عملی پر غور کیا جائے گا۔

عالمی ادارہ ِ صحت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل بروس ایل وارڈ کہتے ہیں، ’’ان پولیو ورکرز کو قتل کرنا جو ننھے بچوں کو اس موذی مرض سے بچانے کے لیے قطرے پلا رہے ہیں، اسلام اور قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے۔‘‘

پاکستان اور نائجیریا میں گذشتہ تین ماہ میں پولیو ورکرز پر قاتلانہ حملے کیے گئے جن میں بیس کے لگ بھگ پولیو ورکرز اپنی جان گنوا بیٹھے۔

عالمی ادارہ ِ صحت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل بروس ایل وارڈ کے مطابق، ’’مسلمان لیڈرز پولیو ویکسین کے حامی رہے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اس کی حمایت کی ہے۔ ہم قاہرہ میں ان رہنماؤں سے ملاقات میں ان امکانات پر غور کریں گے کہ اس صورتحال میں کیا اقدامات اٹھانے چاہیئں۔ اور اسلامی دنیا کے رہنما اس سلسلے میں ہماری کیسے مدد کر سکتے ہیں؟‘‘

عالمی ادارہ ِ صحت نے گذشتہ پچیس برس کی مہم میں دنیا کے بیشتر ممالک سے پولیو کا خاتمہ کر دیا ہے۔ لیکن یہ مرض ابھی بھی دنیا کے تین ممالک میں پایا جاتا ہے جس میں افغانستان، پاکستان اور نائجیریا شامل ہیں۔ ان ممالک میں چند مقامی لیڈرز نے پولیو ویکسین کو ’مغربی دوا‘ قرار دے کر اس کے استعمال سے گریز کرنے کی تلقین کی ہے۔

عالمی ادارہ ِ صحت 2018 تک دنیا سے پولیو کا خاتمہ ممکن بنانا چاہتا ہے۔
XS
SM
MD
LG