رسائی کے لنکس

ملیریے کے خاتمے کے لیے نیا پروگرام متعارف


ملیریے کے خاتمے کا یہ نیا پروگرام اقوام ِ متحدہ کے ساتھ ساتھ امریکی اور یورپین ممالک کی حکومتوں، ایجنسیز، عطیہ کنندگان اور این جی اوز کی مشترکہ کوشش ہے۔

ملیریے کے باعث ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً پانچ لاکھ افراد سالانہ ملیریے کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔

عالمی ادارہ ِ صحت کی جانب سے حال ہی میں ایک نیا پروگرام متعارف کرایا گیا ہے جس میں ملیریے کے خاتمے کے لیے ویکسین کی تیاری کی جائے گی جس کی رُو سے 2030ء تک دنیا سے ملیریے کا خاتمہ کرنا ممکن ہو سکے گا۔

ملیریے کے خاتمے کے اس پروگرام کو جسے ’دی 2013 ملیریا ویکسین ٹیکنالوجی روڈ میپ‘ کا نام دیا گیا ہے، حال ہی میں واشنگٹن میں متعارف کرایا گیا۔

ملیریے کے خاتمے کے اس پروگرام میں ملیریے کے لیے ویکسین کی تیاری اور تحقیق، ایسی ویکسینز جن سے ملیریا کا خاتمہ 75٪ ممکن ہو کا دائرہ ِ کار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

اس وقت دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک کو ملیریے کا سامنا ہے جبکہ افریقہ بطور ِ خاص اس بیماری کا خاص نشانہ بنا دکھائی دیتا ہے۔

عالمی ادارہ ِ صحت سے منسلک ڈاکٹر ویس مورتھی کا کہنا ہے کہ، ’عالمی ادارہ ِ صحت کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 660,000 افراد ملیریے کے ہاتھوں جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ گویا دوسرے لفظوں میں دنیا بھر میں ہر روز تقریباً 2,000 لوگ ملیریے کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر افریقی خطے میں پانچ سال یا اس سے کم عمر بچوں کی ہے‘۔

گو کہ ملیریے کے لیے کوئی باقاعدہ لائنسس شدہ ویکسین موجود نہیں ہے مگر ملیریے کے خاتمے کے لیے کوششوں کے مثبت نتیجے سامنے آئے ہیں۔ اس کی وجہ بہتر تشخیص، ادویات، مچھروں کے خاتمے کے لیے ادویات وغیرہ کا استعمال شامل ہے۔

ملیریے کے خاتمے کا یہ نیا پروگرام اقوام ِ متحدہ کے ساتھ ساتھ امریکی اور یورپین ممالک کی حکومتوں، ایجنسیز، عطیہ کنندگان اور این جی اوز کی مشترکہ کوشش ہے۔
XS
SM
MD
LG