رسائی کے لنکس

وکی لیکس کی طرف سے دستاویزات منظر عام پر لانے کادفاع


وِکی لیکز کےبانی (فائل فوٹو)
وِکی لیکز کےبانی (فائل فوٹو)

وِکی لیکزعراق جنگ سے متعلق 400000خفیہ امریکی دستاویزات منظرِ عام پر لائی ہے۔ لندن میں وکی لیکز کے بانی جولیان اسانج نے ہفتے کو ایک اخباری کانفرنس میں کثیر تعداد میں دستاویزات کے اجرا کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو جاننے کا حق حاصل ہے

اتنی بڑی تعداد میں دستاویزات کے اجرا کا جواز دیتے ہوئے وِکی لیکز کے جولیاں اسانج نے کہا کہ صداقت اکثر جنگ کی پہلی موت ہوتی ہے۔ اِس لیے، امریکہ میں اور بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سطح پر عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سچائی جانیں۔

وہ کہتے ہیں کہ عراق کی جنگ کے بارے میں چار لاکھ دستاویزات کا اجرا امریکی نقطہٴ نظر سے اُس جنگ کی تفصیل ہے۔

اُن کے الفاظ میں ‘ہمیں امید ہے کہ جنگ سے پہلے، جنگ کے دوران، حتیٰ کہ جنگ کے باضابطہ طور پرختم ہونے سے جو کچھ بھی ہوا اُس کی صداقت کو سامنے لاتے ہوئے ہم تصحیح کرسکیں گے ۔’

اِس اشاعت سے ایک بڑی شہ سرخی جو سامنے آئی وہ عراقی ہلاکتوں کے بارے میں ہے۔ دستاویز سے امریکی فوج کی طرف سے شہری ہلاکتوں کی تعداد کو مرتب کرنے کی تفصیل سامنے آتی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ تقریباً ایک لاکھ نو ہزار اموات کے بارے میں لکھا گیا جِس میں 66000شہری اموات ہیں۔ عراق میں اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اُن میں تقریباً 15000اموات کے بارے میں پہلے کبھی کچھ تحریر نہیں ہوا جو عراق میں ہونے والے تشدد کا نتیجہ تھی۔

اِن دستاویزات کے اجرا سے ایک اور اہم پہلو کا تعلق اُن الزامات سے ہے کہ امریکہ اور اتحاد میں شامل دوسرے فوجیوں نے بعض ایسے واقعات میں مداخلت نہ کرنے کا انتخاب کیا جب قیدیوں سے عراقی افواج بدسلوکی کررہی تھیں۔

برطانوی وکیل فِل شائنر کا کہنا ہے کہ امریکی دستاویزات برطانیہ جیسے ملکوں میں براہِ راست قانونی مضمرات رکھتی ہیں اور جہاں اِس سلسلے میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

وِکی لیکز نے اِس انکشاف کو عوامی سطح پر لانے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے اور واشنگٹن کے اُن دعووٴں کو مسترد کردیا ہے کہ ایسے انکشافات سے امریکی افواج یا دوسروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

وِکی لیکز نے کہا ہے کہ افغانستان کی جنگ کے بارے میں ایسے ہی مواد کی حالیہ اشاعت سے ایسا کچھ نہیں ہوا۔

وِکی لیکز نے کہا ہے کہ اُس کا سینسرشپ کا عمل جامع ہے اور بالآخر یہ امریکی ٹیکس دہندگان ہیں جِن کو یہ حق حاصل ہے کہ جمہوریت کے نام پر منتخب ہونے والی حکومت نے جو کچھ بھی کیا وہ اُس کے بارے میں تفصیل سے جان سکیں۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG