رسائی کے لنکس

ری پبلیکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار۔ مٹ رومنی


مٹ رومنی
مٹ رومنی

مٹ رومنی 12 مارچ 1947 کو امریکی ریاست مشی گن میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی برس مشی گن ہی میں گذارے۔ وہ 2003ء سے2007ء تک ریاست میساچوسٹس کے گورنر بھی رہ چکے ہیں

مٹ رومنی ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی کامیابیوں کے پیش نظر کئی تجزیہ کاروں کو یہ توقع ہے کہ وہ نامزدگی جیتنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

مٹ رومنی 12 مارچ 1947 کو پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی برس ریاست مشی گن کے قصبے بلوم فیلڈ ہلز میں گذارے۔ ان کے والدجارج ڈبلیو رومنی کا تعلق سیاست سے تھا اور وہ 1963ء سے1969ء تک ریاست مشی گن کےگورنر رہے۔

مٹ رومنی نے 1966ء میں تقریباً 30 ماہ فرانس میں عیسائی فرقے مارمن مشنری میں گذارے۔

1969ء میں ان کی شادی این ڈیویز سے ہوئی اور ان کے ہاں پانچ بچے پیدا ہوئے۔

مٹ رومنی نے 1971ء میں برہنگم ینگ یونیورسٹی سے بیچلرآف آرٹس کی ڈگری حاصل کی اور 1975ء میں انہوں نے ہاروڈ یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر کی ڈگری لی۔

وہ ایک کاروباری شخصیت اور سیاست دان ہیں۔ اور 2003ء سے2007ء تک ریاست میساچوسٹس کے گورنر رہ چکے ہیں۔

انہوں نے 1977ء میں برائن اینڈ کمپنی میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا اور بعد ازاں اس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی رہے۔ 1984ء میں انہوں نے برائن کیپٹل کے نام سے سرمایہ کاری کی ایک کمپنی شروع کی جوان کے لیے بہت منافع بخش ثابت ہوئی اور اس کے اثاثے 25 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔

مٹ رومنی 2002ء میں ریاست میساچوسٹس کے گورنر منتخب ہوئے لیکن انہوں نے 2006ء میں اپنے عہدے کی دوسری مدت کے لیے مقابلے میں حصہ نہیں لیا۔ اپنے عہدے کی مدت کے دوران انہوں نے مختلف اقدامات اور کٹوتیوں کے ذریعے ریاست کے مالی خسارے میں 3 ارب ڈالر کی کمی کی۔

ان کا ایک بڑا کارنامہ میساچوسٹس کے صحت کی دیکھ بھال کے قانون کو سمجھا جاتاہے۔جس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صحت کی سہولتیں کی انشورنس فراہم کی گئی ہے۔

رومنی نے 2008ء کے صدارتی انتخابات میں ری پبلیکن پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی مہم چلائی تھی، لیکن اس مقابلے میں جان مکین کامیاب رہے۔

جون 2011ء میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ 2012ء کے صدارتی انتخاب میں ری پبلیکن پارٹی کی نامزدگی جیتنے کی ایک بار پھر کوشش کریں گے۔

اب تک ہونے والے پرائمریز اور کاکسس میں وہ اتنی کامیابیاں حاصل کرچکے ہیں کہ بہت سے تجزیہ کار وں کا خیال ہے کہ وہ اپنی پارٹی کی صدارتی نامزدگی جیتنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
XS
SM
MD
LG