رسائی کے لنکس

افغان جہاد کے مرکزی کردار چارلی وِلسن چل بسے


افغان جہاد کے مرکزی کردار چارلی وِلسن چل بسے
افغان جہاد کے مرکزی کردار چارلی وِلسن چل بسے

1980 ء کی دہا ئی میں افغانستان پر رو سی افواج کے قبضے کے خلاف لڑنے والے افغانوں کو ہتھیار فراہم کرنے کی خفیہ امریکی مہم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے سابق رکن کانگریس چارلی وِلسن انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی عمر 76 برس تھی اوروہ دل کا دورہ پڑنے سے ریاست ٹیکساس کے ایک ہسپتال میں بدھ کے روز چل بسے۔

افغان مجاہدین کو کندھے پر رکھ کر داغے جانے والےسٹنگر میزائل اور دوسرے جدید ہتھیارفراہم کرنے کے امریکی سی آئی اے کے منصوبے کے لیے مالی وسائل کا انتظام کرنے میں وِلسن نے اہم کردار ادا کیا تھا ۔ ان ہتھیاروں نے روسی افواج کوجانی نقصان پہنچانے اور افغانستان سے نکالنے کی کامیاب کوششوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ولسن کی رنگین مزاج شخصیت اور افغان جہاد میں ان کے کردار سے متاثر ہو کر 2007 ء میں” چارلی وِلسن کی جنگ “ کے نام سے ایک مشہور کتاب اور فلم بھی بنائی گئی۔

شراب نوشی اور عورتوں کی صحبت میں خوش رہنے والے مرحوم امریکی سیاست دان واشنگٹن کے سیاسی حلقوں میں” گڈ ٹائم چارلی “ کے نام سے مشہور تھے او رہالی ووڈ کے مقبول اداکار ٹام ہینکس نے” چارلی ولسنز وار“ میں ان کا کردار ادا کیا۔ مبصرین کے کہنا ہے کہ وِلسن کی افغان حکمت عملی نے علاقے اور دنیا کا نقشہ تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انھوں نے 1973ء سے 1997ء تک امریکی کانگریس میں ریاست ٹیکساس کے ایک ضلع کی نمائندگی کی۔

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وِلسن نے افغان مزاحمت کاروں کے لیے اپنی انتھک کوششوں سے افغان عوام کو ایک قابض فوج سے آزادی دلانے اور سرد جنگ کے خاتمے میں مدد دی۔

وِلسن نے حالیہ برسوں میں اپنے دلائل میں اعتراف کیا تھا کہ روسی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کو تنہا چھوڑنے کے امریکی فیصلے نے طالبان کو اقتدار میں آنے کا موقع فراہم کیا۔ وِلسن کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر ہمیشہ افسوس رہے گا کہ وہ سوویت افواج کے انخلا ء کے بعد افغانستان میں سکولوں ، ہسپتالوں اور سڑکوں کی تعمیر نو کے لیے مزید رقم اکٹھی نہ کر سکے۔

XS
SM
MD
LG