رسائی کے لنکس

موٹرسائیکل صرف 'مردوں ' کی سواری نہیں


فائل
فائل

صوبہٴ پنجاب میں 150 خواتین نے موٹر سائیکلوں کی باقاعدہ ریلی نکالی، جس کا مقصد خواتین کو موٹرسائیکل کی سواری کی جانب گامزن کرکے یہ بتانا تھا کہ موٹرسائکل صرف مردوں کی سواری نہیں بلکہ اسے خواتین بھی چلا سکتی ہیں

یوں تو پاکستان میں خواتین پائلٹ بن کر جہاز اڑا رہی ہیں۔۔۔ حال ہی میں پاکستانی خاتون شمیم اختر ٹرک ڈرائیوری کی خبروں نے دھوم مچائے رکھی، وہیں اب پاکستان میں 'موٹرسائیکل' چلانے کے لئے پرُعزم ہیں۔

پاکستان میں موٹرسائیکل چلانا کوئی ممانعت کی بات نہیں۔ مگر، اس طرف خواتین کا رجحان نا ہونے پر اس سواری پر چند ہی خواتین سفر کرتی دکھائی دیتی ہیں، یا یوں کہا جائے کہ صرف 'اکا، دکا' خواتین ہوں گی جو اس سواری کو بطور سفر استعمال کرتی ہیں۔

حال ہی میں پاکستان کے صوبہٴ پنجاب میں خواتین کو موٹرسائیکل کی سواری کی جانب مائل کرنے کیلئے ایک قدم اٹھایا گیا ہے، جس کے تحت، پنجاب کے شہر لاہور میں موٹر سائیکل سوار 150 خواتین کی ریلی نکالی گئی۔ خواتین کی ہمت بندھانے کے لئے دیگر خواتین اہم شخصیات بھی شریک رہیں۔

پنجاب حکومت کی جانب سے خواتین کیلئے مرتب کئے گئے پراجیکٹ 'ویمن آن وہیلز' کے تحت، اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ نے لاہور کی 150 خواتین کو موٹرسائیکل چلانے کی باقاعدہ تربیت دی ہے، جس کے بعد یہ خواتین پر اعتماد طریقے سے موٹر سائیکل کی سواری کر سکتی ہیں۔

اتنی بڑی تعداد میں خواتین کی موٹر سائیکل سواروں کی اس ریلی کا مقصد دیگر خواتین کو موٹرسائیکل کی سواری کی جانب راغب کرنا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اس پراجیکٹ کے تحت تربیت حاصل کرنے والی خواتین کو 1000 موٹر سائیکل تقسیم کو اعلان بھی کر رکھا ہے۔

لاہور کی سڑکوں پر نکلنے والی اس ریلی میں دو پہیوں والی سواری پر نارنگی رنگ کی جیکٹ، ہیلمٹ اور جینز پہنے یہ خواتین کسی اور ہی ملک کا منظر پیش کررہی تھی۔ جس سے اندازہ لگانا آسان ہے کہ اب خواتین چادر اور چار دیواری سے باہر نکل کر کچھ کرنا چاہتی ہیں اور اپنے لے تبدیلی لانا چاہتی ہیں۔

دو پہیوں والی عام سواری موٹر سائیکل خواتین کے لئے سازگار ثابت ہوسکتی ہے اور اس سواری سے مردوں کے بعد پاکستان میں خواتین بھی بھرپور طریقے سے مستفید ہوسکتی ہیں۔

بین الاقوامی ادارہ محنت (آئی ایل او) کے مطابق، پاکستان میں خواتین کی آبادی کا دو تہائی لیبر مارکیٹ میں کوئی کردار ادا نہیں کرتا، اس کی ایک بڑی وجہ سفر کی مناسب سہولیات کا نہ ہونا بھی ہے'۔

XS
SM
MD
LG