رسائی کے لنکس

ویلنٹائن ڈے کا تحفہ چاکلیٹ، مستقبل میں نایاب ہوسکتی ہے


ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہےکہ آنے والے سالوں میں دنیا کو چاکلیٹ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دنیا میں ہر سال فروری کا ایک دن' پیار کے رشتوں' کے نام کیا جاتا ہے۔ مغربی ممالک میں تو 14 فروری کو ایک تہوار کا درجہ حاصل ہے جہاں اس روز نا صرف محبوب بلکہ اپنے سبھی پیاروں کے ساتھ اپنی دلی وابستگی ظاہر کرنے کے لیے خوشبو اور پھولوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔

ویلنٹائن ڈے پر اپنے پیاروں کو میٹھے تحائف دینے کی روایت پرانی ہے، خاص طور پر اس موقع پر چاکلیٹ کو میٹھی سوغات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن کیا چاکلیٹ مستقبل میں نایاب ہوسکتی ہے، اس حوالے سے شائع ہونے والی ایک نئی جائزہ رپورٹ میں چاکلیٹ کھانے کے شوقین افراد کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے سالوں میں دنیا کو چاکلیٹ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں میں میٹھی اشیاء کی خریداری میں چاکلیٹ زیادہ خریدی جاتی ہے جس کی وجہ سے چاکلیٹ کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن چاکلیٹ کی پیداوار کاشتکاری کے فرسودہ طریقوں کے باعث متاثر ہو رہی ہے۔

یہ رپورٹ ڈسٹرکشن بائے چاکلیٹ 'چاکلیٹ کے ذریعے بربادی' کے عنوان سے شائع ہوئی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ مغربی ممالک میں ایک خریدار ایک سال میں 286 چاکلیٹ بار کھاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک چاکلیٹ کے شوقین خریدار کے لیے اوسطاً 10 درخت لگانے کی ضرورت ہے۔

جائزہ رپورٹ کے مطابق 1990 کے بعد سے چین، انڈونیشیا، بھارت، برازیل اور سوویت یونین سے تعلق رکھنے والے ایک ارب سے زائد افراد کوکو کے لیے مارکیٹ میں داخل ہوئے ہیں۔

لیکن مارکیٹ میں کوکو کی طلب میں انتہائی اضافے کے مطالبے کے باوجود اس کی رسد کو بڑھایا نہیں جاسکا ہے اور ذخائر مناسب فراہمی میں ناکام ہوتے جارہے ہیں۔

ریسرچ فرم ہارڈمین اگریبزنس سے منسلک محقق ڈوگ ہاکنز نے کہا کہ زراعت کے طریقوں کو سینکڑوں سالوں میں تبدیلی نہیں کیا گیا ہے اسی لیے آج کوکو کی پیداوار دباؤ میں ہے۔

انھوں نے کہا کہ دوسری بہت سی فصلوں کی کاشت میں جدید تکنیک سے فائدہ اٹھایا گیا ہے لیکن 90 فیصد عالمی کوکو فصل کی پیداوار آج بھی زمین کے چھوٹے ٹکڑوں یا پھر خوراک کے فارموں میں غیر معیاری بیجوں کے ساتھ کی جاتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ تمام اشارے بتا رہے ہیں کہ ہمیں اگلے چند سالوں میں 100,000 ٹن چاکلیٹ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔

کوکو درخت ایک 13 سے 26 فٹ کے قد کا درخت ہے۔ جنوبی امریکہ کا منطقہ حارہ اس کا آبائی وطن ہے۔ اس کے بیج کو پاوڈر اور چاکلیٹ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فی الحال کوکو کی دنیا میں سب سے پیداوار کے لیے پانچ ممالک اولین نمبر پر ہیں جن میں گھانا، انڈونیشیا، نائیجیریا، کیمرون اور آئیوری کوسٹ شامل ہیں۔ ۔

XS
SM
MD
LG