رسائی کے لنکس

ٹیکنالوجی کی دنیا کا ایک اور کروڑپتی نوجوان


ق
ق

'دنیا میں امیر لوگ بہت ہیں۔ لیکن، یہ اعزاز بہت کم لوگوں کو حاصل ہوتا ہے کہ ان کی تخلیق سے دنیا کے لاکھوں افراد فائدہ حاصل کریں': ڈیوڈ کارپ

سوشل ویب سائٹ' ٹمبلر' کے خالق ڈیوڈ کارپ آج سےٹیکنالوجی کی دنیا کے چند گنے چنےکروڑ پتی نوجوانوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں، جن کی کمپنی ’ٹمبلر‘ کے حقوق انٹرنیٹ جائینٹ یاہو نے ایک بھاری رقم کے عوض خرید لیے ہیں۔
یاہو کی جانب سے پیر کے روز جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ٹمبلر کی خریداری کا سودا 1.1 بلین ڈالر میں طے پایا ہے جسے کیش کی صورت میں چند ماہ میں ادا کر دیا جائے گا۔
یاہو کمپنی سے معاہدے کے بعد کارپ، جو کہ ٹمبلر کمپنی کے20 فیصد حصے کےمالک ہیں، ان کی ذاتی ملکیت 220 ملین ڈالر ہو گئی ہے۔
26 سالہ ڈیوڈ کارپ کا تعلق نیویارک سے ہے۔ انھوں نے اپنے والدین کی علحیدگی کے بعد سکینڈری اسکول جانا چھوڑ دیا اور خود ہی گھر میں کمپیوٹر پروگرامنگ سیکھی۔
ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ وہ 17 برس کی عمر میں جاپان چلے گئے تھے، تاکہ ایک بزنس میں بن سکیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں ایک کم عقل نوجوان تھا۔ اپنے کلائنٹ سے فون پر بھاری آواز میں بات کرتا تھا، تاکہ کوئی میری عمر کا اندازہ نہ لگا سکے۔ اسی طرح، اپنے بزنس کے بارے میں کئی جھوٹ بولنے پڑتے تھے۔ جس سے تنگ آکر ایک روز واپس امریکہ آگیا اور نیویارک میں ڈیوڈ ویل کے نام سے ایک کنسلٹنٹ کمپنی کھولی جسے بعد میں ٹمبلر کمپنی کا نام دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹمبلر کا سوشل نیٹ ورک انھوں نے آج سے چھ برس قبل مین ہیٹن میں اپنی والدہ کے فلیٹ کے پچھلے کمرے میں بیٹھ کر بنایا تھا۔
وہ کہتے ہیں کہ، 'میرے پاس کتابیں نہیں تھیں اور نہ ہی زیادہ کپڑے تھے۔ میں حیران ہوتا تھا کہ کیسے لوگ اپنے گھروں کو سازوسامان سے بھر لیتے ہیں ۔'

یاہو کی چیف ایگزیکٹیو مارسا مئیر نے اس معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ،'اس معاہدے کی رو سے اور یاہو کے وعدے کے مطابق ٹمبلر کے تشخص کو ختم نہیں کیا جائے گا۔ بلکہ یہ ایک انفرادی بزنس کی حیثیت سے کام کرتا رہے گا۔ '
ان کا کہنا تھا کہ،'ٹمبلر ویب سائٹ کا رش اور اس کے صارفین یاہو کی ویب سائٹ کے لیے فوری اضافے کا سبب بنیں گے ۔'
انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ٹمبلر اور یاہو کا اشتراک ان کی کمپنی کے لیے 50 فیصد یا دس کھرب صارفین میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ اسی طرح، یاہو کے ویب سائٹ پر 20 فیصد تک رش بھی بڑھنے کی توقع کی جارہی ہے۔
یاہو کی چیف مئیر کا کہنا تھا کہ یاہو ایک اوریجنل انٹرنیٹ میڈیا ہے اور ٹمبلر ایک تیز رفتار اور منافع بخش میڈیا بن سکتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یاہو کی جدید سرچ ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹمبلر کی سوشل ویب سائٹ کو مزید جدت حاصل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ڈیوڈ نہ صرف ایک اچھے انسان ہیں بلکہ ایک باصلاحیت اور قابل اعتماد بزنس مین بھی ہیں جن کا اضافہ یقیناً یاہو کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔
ناقدین کے مطابق، یاہو نے ٹمبلر کی خریداری کے لیے زیادہ معاوضہ ادا کیا ہے۔ کیونکہ، یاہو نے ایک ایسا بزنس خریدا ہے جس پر صارفین کا رش تو ضرور ہے لیکن اس کا منافع قلیل ہے۔ لہذا، اس معاہدے کے ثمرات کے لیے یاہو کو چند برس انتطار کرنا پڑے گا۔
ادھر ٹمبلر ویب سائٹ پر ڈیوڈ نے اپنے ساتھیوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ، 'نہ ہی ہمارا ہیڈکوارٹر کہیں جا رہا ہے اور نہ ہی ہماری ٹیم بدلے گی اور نہ ہی مقاصد بدلیں گے۔'
ڈیوڈ اپنے ٹیکنالوجی کی دنیا کے کئی کامیاب ساتھیوں کی طرح کفایت شعاری کی زندگی بسر کی ہے لیکن ان کے عزائم ہمیشہ سےبہت بلند تھے۔
گذشتہ برس انھوں نے برطانوی روزنامے ’گارڈین‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی کی دنیا کی نامی گرامی گروپ کے ساتھ شامل ہونے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔
تاہم، ان کا کہنا تھا کہ،'دنیا میں امیر لوگ بہت ہیں۔ لیکن یہ اعزاز بہت کم لوگوں کو حاصل ہوتا ہے کہ ان کی تخلیق سے دنیا کے لاکھوں افراد فائدہ حاصل کریں۔'
ٹمبلر ایک ملٹی میڈیا مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ہے جس کا شمار انٹرنیٹ کی مقبول ویب سائٹس میں ہوتا ہے۔ اسے ایک سادہ صفحہ کہا جا سکتا ہے جس پر تصاویر، رابطے، گانے ویڈیوز پوسٹ کئے جاتے ہیں، جنھیں دوستوں کے ساتھ شئیر بھی کیا جا سکتا ہے۔ ٹمبلر کی ویب سائٹ پر ملین افراد روزانہ وزٹ کرتے ہیں۔ جبکہ، اس سوشل نیٹ ورک کو استعمال کرنے والوں میں نصف تعداد اسے اپنے فون کے ایپ کے ذریعے استعمال کرتی ہے۔
XS
SM
MD
LG