رسائی کے لنکس

امریکہ کی جانب سے یمنی حکومت اور باغیوں میں فائر بندی کا خیر مقدم


Riot police stand guard outside the presidential palace in Cairo, December 12, 2012.
Riot police stand guard outside the presidential palace in Cairo, December 12, 2012.

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نےیمن کی حکومت اور شیعہ باغیوں کے درمیان فائر بندی کا خیر مقدم کیا ہے اور لڑائی سے بے گھر ہوجانے والوں کے لیے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پیر کی صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں مزکلنٹن نے تمام فرقوں کی نمائندگی کرنے والی ثالثی کمیٹی کے کام اور مصالحتی اور تعمیر نو کے ہنگامی عمل کے آغاز کی نشان دہی کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو انسانی ہمدردی کی صورت حال پر بدستور تشویش ہے اوروہ لگ بھگ ڈھائی لاکھ بے گھر یمنیوں کی مدد کے لیے گذشتہ سال سے اب تک ایک کروڑ 93 لاکھ ڈالر دے چکا ہے۔

انہون نے عطیہ دینے والے دوسرے ملکوں پر بھی زور دیا کہ وہ بین الاقوامی امدادی اداروں کی مدد کریں۔

گزشتہ ہفتے طے پانے والے فائر بندی کے ایک معاہدے کا مقصد یمنی حکومت اور ہوثی باغیوں کے درمیان چھ سال سے جاری لڑائی ختم کرانا ہے۔

پیر کے روز باغیوں نے ان پانچ سعودی فوجیوں میں سے، جن کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے پکڑ رکھاہے، ایک کو رہا کردیا۔

XS
SM
MD
LG