رسائی کے لنکس

یمن سےانخلا، قومی ایئرلائن کے طیارے کو یمن جانے کی اجازت


فائل
فائل

اطلاعات کے مطابق، پاکستانی شہریوں کا پہلا قافلہ صنا سے الحدیدہ پہنچ چکا ہے۔ دوسری طرف، پی آئی اے کا طیارہ کراچی سے الحدہدہ کے لیے پاکستانی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے روانہ ہوگا، جس میں 500 سے زیادہ مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش بتائی جاتی ہے

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے طیارے کو یمن کی فضائی حدود میں پرواز کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ بات قومی ایئرلائن کے ترجمان کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں پاکستان کے وقت کے مطابق رات دو بجے، بتائی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، ’یمن میں محصور پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے، یہ طیارہ پاکستان کے وقت کے مطابق آٹھ بجے صبح الحدیدہ کے لیے روانہ ہوگا‘۔

اِس طیارے میں 500 سے زیادہ مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

ایئرلائن ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ جلد ہی دوسرا طیارہ بھی یمن روانہ کیا جائےگا، جس جنگی حالات اور کشیدگی کے شکار ملک کی فضائی حدود پر ’نو فلائی زون‘ نافذ ہے۔

ادھر، ایک اور اطلاع کے مطابق، 662 پاکستانی شہریوں کا قافلہ، جس کی قیادت پاکستانی سفیر، ڈاکٹر عرفان یوسف شامی کر رہے ہیں، صنعا سے الحدیدہ پہنچ چکا ہے۔

اس سے قبل، ہفتے کی رات گئے، اسلام آباد میں ایک اخباری کانفرنس کرتے ہوئے، سکریٹری خارجہ اعزاز چودھری نے الحدیدہ کے لیے روانہ ہونے والے قافلے سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے کہا تھا کہ صنعا سے نکلتے وقت کچھ مشکلیں پیش آئی تھیں۔ لیکن، بقول اُن کے، قافلہ ایک محفوظ راستے سے منزل کی طرف رواں دواں ہے۔

سکریٹری خارجہ نے تسلیم کیا کہ یمن کی حالت مخدوش ہے، جن حالات سے نبردآزما ہونے کے لیے ایک ’کرائسس سیل‘ قائم کردیا گیا ہے، تاکہ پاکستانی شہریوں کے انخلا کو یقینی بنایا جاسکے۔

اُنھوں نے کہا کہ ’الملکہ‘ نامی شہر سے مزید 200 کے قریب پاکستانیوں کو لانے کا انتظام بھی کیا جارہا ہے۔؛ جب کہ محفوظ راستے میں مدد دینے کے لیے، پاکستانی حکام سعودی عرب سے رابطے میں ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی بحریہ کے دو جہاز، جن میں سے ہر ایک میں 200کے قریب افراد کے سفر کی گنجائش ہے، اگلے دو روز تک، بحیرہ احمر پہنچ جائیں گے۔

سکریٹری خارجہ نے بتایا کہ یمن میں پاکستانی شہریوں کی مجموعی تعداد 3000 کے قریب ہے، جن میں سے، بقول اُن کے، 900 یا 1000 واپس ملک آنے کے خواہاں ہیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ اس سے قبل، پاکستان نے حال ہی کے برسوں کے دوران لیبیا سے اپنے شہریوں کے بحفاظت انخلا کا بندوبست کیا تھا۔ بقول اُن کے، پاکستانی اہل کار اُسی طرح کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں، اور ’یمن میں پھنسے ہوئے شہریوں کو پاکستان لانے کا کام، جلد خیر و خوبی کے ساتھ مکمل ہوگا‘۔

اِس سے قبل، ’اِن دِی نیوز‘ پروگرام میں، وی او اے کے نمائندے، اسد احمد کی یمن میں موجود پاکستانی تعلیم داں سے تازہ ترین صورت حال کے بارے میں خصوصی بات چیت ہوئی۔ کلپ سننے کے لیے کلک کیجئیے:

یمن، پاکستانی پرنسیپل کا انٹرویو
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:36 0:00

XS
SM
MD
LG