رسائی کے لنکس

کم عمر ترین جڑواں جڑی ہوئی لڑکیوں کا کامیاب آپریشن


اسپتال کے مطابق ڈاکٹروں نے بچیوں کو چند ماہ کے بعد علحیدہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن بچیوں کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹروں کو ایک ہفتے بعد جلد بازی میں یہ خطرناک آپریشن کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

سوئٹزرلینڈ کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کم عمر ترین جڑی ہوئی نومولود جڑواں لڑکیوں کو کامیابی کے ساتھ الگ کر دیا ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے برن پیڈیاٹرک کلینک اور جینیوا یونیورسٹی اسپتال کے ماہر سرجنز کی ایک 13 رکنی ٹیم نے 5 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد آٹھ روز کی دو جڑواں بہنوں لڈیا اور میا، جن کے جسم آپس میں جڑے ہوئے تھے، کو کامیابی کے ساتھ ایک دوسرے سے الگ کر دیا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دنیا کی کم عمر ترین جڑی ہوئی نومولود ہیں جنھیں الگ کیا گیا ہے۔

سوئس میڈیا کی خبروں کے مطابق اس آپریشن کی کامیابی کا صرف ایک فیصد امکان تھا۔

برن یونیورسٹی اسپتال کے مطابق جڑواں بہنیں لڈیا اور میا 2 دسمبر کو جڑی ہوئی پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے جگر کا کافی حصہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہوا تھا لیکن ان کے تمام اہم اعضاء الگ تھے۔

آٹھ ہفتے قبل از وقت پیدا ہونے والی بچیوں کا کل وزن 4 پاونڈ اور 14 اونس ہے اور یہ ڈاکٹروں کے لیے ایک بڑا مسئلہ تھا۔

10دسمبر کو انجام دئیے جانے والے اس کامیاب آپریشن کو ڈاکٹر سوئٹزرلینڈ کی طبی تاریخ کا ایک معجزہ قرار دیتے ہیں ۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ خون کی بڑی مقدار جگر کے ذریعے ایک بچی سے دوسری بچی میں بہہ رہی تھی،جس کی وجہ سے اس بچی کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک زیادہ تھا ۔جبکہ دوسری طرف ایک بچی کو کافی خون نہیں مل رہا تھا جس کی وجہ سے اس

کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا تھا ۔

اسپتال کے مطابق ڈاکٹروں نے بچیوں کو چند ماہ کے بعد علحیدہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن بچیوں کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹروں کو ایک ہفتے بعد جلد بازی میں یہ خطرناک آپریشن کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا جس کی کامیابی کا صرف ایک فیصد امکان تھا ۔

اسپتال کا کہنا ہے کہ اتنے کم عمر جڑے ہوئے بچوں کو اس سے قبل الگ نہیں کیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر یہ دنیا کی کم عمر ترین جڑواں بچیاں ہیں جنھیں کامیاب آپریشن کے بعد الگ کیا گیا ہے ۔

اسپتال کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نومولود بچیوں کی حالت ٹھیک ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھیں بچیوں کی ماں کی صحت کے پیش نظر قبل از وقت بچوں کی پیدائش کرنا پڑی۔

اسپتال کا کہنا ہے کہ آپریشن کے ذریعے تین بچوں کی ولادت ہوئی تھی جس میں سے تیسرا بچہ الگ پیدا ہوا ہے اور وہ صحت مند ہے۔

XS
SM
MD
LG