رسائی کے لنکس

زیر حراست امریکی کی قسمت کا فیصلہ عدالت کے ہاتھ میں: زرداری


Photographer:
REUTERS/Stringer Pakistan
A U.S. consulate employee is escorted by police and officials out of court after facing a judge in Lahore, January 28, 2011. A Pakistani court on Friday ruled that a U.S. consulate employee would remain in polic
Photographer: REUTERS/Stringer Pakistan A U.S. consulate employee is escorted by police and officials out of court after facing a judge in Lahore, January 28, 2011. A Pakistani court on Friday ruled that a U.S. consulate employee would remain in polic

پاکستان کے صدر نے کہا ہے کہ پاکستانی عدالتوں کویہ اختیار ہونا چاہیئے کہ وہ امریکی سفارتکار کے مقدمےکی سماعت کریں، جنھیں گذشتہ ہفتے گولی چلانے کی ایک واردات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے پیر کے روز کہا کہ دانشمندی کا تقاضا یہ ہوگا کہ سفارتکار کو امریکی اہل کاروں کے حوالے کرنے سے قبل اُن پر پاکستان میں ہونے والی قانونی چارہ جوئی کا انتظار کیا جائے۔

فرانس کے خبر رساں ادارے، اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مسٹر زرداری نے یہ کلمات پاکستان کا دورہ کرنے والے کانگریس کے ایک چھ رکنی وفد سے ملاقات کے بعد کہی۔

اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سفارتکار جِن کا نام ریمنڈ ڈیوس بتایا گیا ہےکو رہا کیا جائے، یہ کہتے ہوئے کہ اُنھیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے، اور اُنھیں لاہور کے شہر میں، جہاں گولی چلنے کا واقعہ ہوا، غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔

سفارت خانے کی خاتون ترجمان کورٹنی بیئل نے کہا کہ ڈیوس نے اپنے دفاع میں یہ عمل اُس وقت کیا جب دو افراد نے مبینہ طور پر اُن کے خلاف رہزنی کی کوشش کی ۔ پاکستانی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ڈیوس نے اپنی بندوق سے دونوں افراد پر گولیاں چلائیں۔ ان دو افراد کی ہلاکت کے بعد ڈیوس نے مبینہ طور پر مقتولین کے اپنے موبائل فون سے تصاویر اتاریں۔ تیسرا پاکستانی اُس وقت ہلاک ہوا جب اُسے قونصل خانے کی ایک گاڑی جا لگی جو گولی چلنے کی واردات کے بعد غلط سمت سے جائے وقوعہ پر پہنچی تھی۔

ڈیوس کو دوہرے قتل کے الزامات کا سامنا ہے۔ گذشتہ جمعے کو ایک جج نےپولیس کو اُن کا چھ روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم صادر کیا، جب کہ پولیس کی طرف سے اُن کے خلاف تفتیش جاری تھی۔

پاکستانی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ڈیوس نے پولیس کو بتایا ہے کہ اُنھوں نے اے ٹی ایم سے نقدی نکالی تھی جس کے بعد اُنھیں ایک ٹریفک سگنل پر روکا گیا اور دو سائیکل سواروں نے اُن کی گاڑی پر گولیاں چلائیں۔ اہل کاروں نے بتایاہے کہ ڈیوس نے جوابی طور پر گولی چلائی اور ایک علیحدہ امریکی سکیورٹی ٹیم کو الرٹ کیا۔ دونوں مبینہ حملہ آور وں نے بعد میں اسپتال میں دم توڑ دیا۔

XS
SM
MD
LG