رسائی کے لنکس

ذوالفقار مرزا نے قائم علی شاہ کے بیان کی تردید کردی


ذوالفقار مرزا نے قائم علی شاہ کے بیان کی تردید کردی
ذوالفقار مرزا نے قائم علی شاہ کے بیان کی تردید کردی

گزشتہ روزبیماری کے باعث رخصت پر جانے والے سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے ایک بار پھر اپنی شعلہ بیانی سے سیاسی ایوانوں میں ہلچل مچا دی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کی تردید کردی ہے کہ وہ اپنی بیماری کے باعث رخصت پر چلے گئے ہیں۔

جمعرات کو لیاری میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار مرزاکا کہنا تھا کہ ان سے وزارت مانگ کر بہت کم قیمت لگائی گئی ہے ، انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ لوگ جانتے ہیں کہ بیس سال سے شہر میں قربانی کی کھالیں ، بھتہ اور چندہ کون جمع کرتا ہے۔"

ذوالفقار مرزا نے قائم علی شاہ کے بیان کی تردید کردی
ذوالفقار مرزا نے قائم علی شاہ کے بیان کی تردید کردی

مبصرین کے نزدیک ایسا لگتا ہے کہ ایک مرتبہ پھر ذوالفقار مرزا نے جذبات میں بہہ کر بغیر سوچے سمجھے ایسا بیان دیا ہے ۔ بدھ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ تھا کہ ذوالفقار مرزا طبیعت کی ناسازی کے باعث علاج کی غرض سے چھٹی پر جا رہے ہیں اور یہ ذمہ داری اب وہ خود سنبھالیں گے لیکن جمعرات کے روز جہاں حکومت کو متحدہ قومی موومنٹ کیجانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہو رہی ہے وہیں ذوالفقار مرزا نے وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کا بھانڈا پھوڑ دیا اور صاف الفاظ میں کہا کہ ” ان سے وزارت مانگ کر بہت کم قیمت لگائی گئی ہے ،جماعت کیلئے اگر ان کی زندگی بھی مانگی جاتی تو کم تھا۔“ مبصرین کے مطابق ان کے بیان سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ انہیں متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات پر ہی عہدے سے سبکدوش کیا گیا ہے۔

سیاسی پنڈتوں میں ذوالفقار مرزا کی شخصیت سے متعلق تضاد پایا جاتا ہے ، بعض کا خیال ہے کہ وہ جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ پارٹی پالیسی کے عین مطابق ہے اور انہیں اس عہدے سے اس لئے سبکدوش کیا گیا ہے تاکہ وہ لیاری میں کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کروا سکیں ، کراچی کا علاقہ لیاری ہمیشہ سے ہی پیپلزپارٹی کا گڑھ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزارت داخلہ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعدانہوں نے لیاری میں خطاب کیا۔

اس دوران وہ اسی گھن گرج کے ساتھ برسے جو ان کی پہچان ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ لیاری کے مظلوم عوام سے ہمیشہ بھتہ لیا جاتا رہااور سب جانتیں ہیں کہ بھتہ ، چندہ اور کھالیں لینے والے لوگ کون ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے وقت لیاری کے عوام نے بھوکے اور ننگے مہاجرین کو تحفظ دیا اور ہمیشہ پیپلزپارٹی کو کامیاب کروایا۔

لیکن دوسری جانب بعض حلقوں کی رائے اس سے مختلف ہے ، ان کا خیال ہے کہ ذوالفقار مرزا کو معلوم ہے کہ ڈیڑھ سال بعد پھر عوام میں ووٹ مانگنے کیلئے جانا ہے ، صدر آصف علی زرداری مفاہمتی پالیسی کے تحت ایم کیو ایم کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور ذوالفقار مرزا سے بھی ان کے انتہائی دوستانہ تعلقات ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ وہ انہیں کھونا نہیں چاہتے۔

مبصرین کے مطابق ذوالفقار مرزا کا کردار اپنی جماعت کیلئے چاہے جو بھی ہو لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ان کے بیانات سے بہت جلد ایک بار پھر سیاسی ہلچل بڑھ سکتی ہے ۔ یہ صورتحال متحدہ قومی موومنٹ کیلئے بڑا چیلنج ہوگی ، کیونکہ جمعرات کو ایک جانب تو بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے ان کی جانب سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو رہی ہے تو دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کر دیا گیا ہے جس پر وہ پہلے بھی صوبائی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کر چکی ہے ، اس کے علاوہ شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال میں بھی کوئی خاطر خواہ بہتری نہیں آ رہی لہذا تمام نظریں اپ متحدہ قومی موومٹ پر مرکوز ہیں کہ وہ کیا لائحہ عمل اختیار کرتی ہے۔

XS
SM
MD
LG