ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ خسرہ وائرس سے پھیلنے والی انتہائی متعدی بیماری ہے۔ یہ بذات خود جان لیوا بیماری نہیں ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں مریض کی جان لے سکتی ہیں، خاص طور پر ان میں جنہیں حفاظتی ٹیکے نہ لگے ہوں اور جن کا مدافعتی نظام یا امیون سسٹم کمزور ہو اور جو غذائیت کی قلت کا شکار ہوں۔
خسرہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو ایک وائرس سے پیدا ہوتی ہے۔ اورر مریض کے سانس لینے، کھانسے یا چھینکنے سے آسانی سے پھیلتی ہے۔ وائرس سے پھلنے والی اس بیماری کی کوئی دوا موجود نہیں ہے۔ یہ وائرس دس دن میں خود ہی مرجاتا ہے۔ بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شروع ہی سے حفاظتی ٹیکے لگوا دیے جائیں۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو پاکستانی امریکی خواتین کی ایک تنظیم وہاں کے لوگوں کو خوراک اور بچوں کو جنگ کے ٹراما سے نکالنے کےلیے کھیل ،تفریح اورآرٹ تھیراپی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
یہ کہانی ہے ناسا اور رائس یونیورسٹی ہیوسٹن کے زیر اہتمام ، 2024 کے بین الاقوامی مقابلے ،“ گلوبل کوپرنیکس اولمپیاڈ “ میں امریکہ سمیت دنیا بھر سے 22 ملکوں کے 500 سے زیادہ طالبعلموں میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے سولہ سالہ پاکستانی طالبعلم سودیس شاہد کی۔
شاہدہ نے بتایا کہ الزائمرز نے ان کی ماں سے پہلے ان کا ماضی چرایا پھر حال اورپھر دوسرے عوامل کے ساتھ مل کر ان کی زندگی پر ڈاکہ ڈال کرہمارے پورے خاندان کے حال اور مستقبل کو اذیت ناک بنا دیا ۔
اسلام آباد میں آب وہوااورماحولیات کےایک محقق ڈاکٹر ضیا ہاشمی کہتے ہیں کہ پاکستان کے مختلف مقام پرواقع گلیشئیرزیکساں رفتار سے نہیں پگھل رہے۔ کوہ قراقرم کے سلسلے کے مرکزی یا شمال مشرق کے گلیشئیرز یا تو مستحکم ہیں یا بڑھ رہےہیں اور مغربی قراقرم اور ہندو کش میں گلیشئیرز کے پگھلنے کی رفتار تیز ہے ۔
تقریباً 70 ہزار نئےافغان پناہ گزینوں کے دو سا ل کے خصوصی ویزوں کی مدت چند ماہ میں ختم ہو رہی ہے لیکن ان ویزوں کی توسیع کے لئے درخواست جمع کرانا ان کے لئے کوئی آسان کام نہیں ہے، کیوںکہ ان میں سے بہت سے نہیں جانتے کہ درخواستیں کیسے اور کہاں جمع کرائی جائیں۔
امریکی آئین کی چوتھی اور 14ویں ترمیم کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کو اس وقت تک ان کے والدین اور گھروں سے الگ نہیں کیا جا سکتا جب تک انہیں والدین سے کوئی فوری خطرہ لاحق نہ ہو یا کسی عدالتی کارروائی میں والدین کی کوتاہی، غفلت یا زیادتی ثابت ہو جائے اوران سے ان کے والدین کے حقوق واپس لے لئے جائیں۔
رجوا السیف کی مہندی کی تقریب کی تصاویر گزشتہ ہفتے انٹر نیٹ پر چھائی رہیں جن میں وہ اس سفید گاون میں ملبوس تھیں جس پر سونے کی تاروں سے یہ شعر لکھا گیا تھا ، "جب میں تمہیں دیکھتی ہوں تو زندگی حسین ہو جاتی ہے۔"
ڈاکٹر فرح عباسی نے وی او اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوارڈ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ امریکہ کی وفاقی حکومت کی جانب سے دیا گیا پہلا ایوارڈ ہے او یہ پہلا موقع ہے کہ وفاقی حکومت نے خواتین مذہبی راہنماوں کی خدمات کو ساتھ سراہا ہے اوروہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں ۔
احیان حسن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہم نے اپنی چھڑی یا ’پاتھ فائنڈر‘ میں ایسے سینسرز لگائے ہیں جو چھڑی کی موٹر کو راستے کی رکاوٹ کے بارے میں سگنل بھیجتے ہیں جس سے چھڑی میں وائبریشن پیدا ہوتی ہے جو اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ راستے میں کوئی رکاوٹ موجود ہے۔
تھر میں سولر واٹر پمپس اورسولر واٹر پراجیکٹس کی بدولت سینکڑوں برسوں میں لڑکیوں کی یہ پہلی نسل ہو گی جسے تپتی دھوپ میں پانی لانے کے لیے سروں پربھاری بھرکم پانی کے گھڑوں ں کےساتھ میلوں پیدل سفر نہیں کرنا پڑے گا اور جو تعلیم ، بہتر خوراک اور بہتر صحت کے ساتھ زندگی گزار سکے گی ۔
افغانستان میں خواتین کی صحت اورمقامی ڈاکٹروں کی میڈیکل ایجوکیشن کی بہتری کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک کی فنڈنگ اور ایڈو کاسٹ اور اے سی اے کے اشتراک سے ٹیلی ہیلتھ کا ایک نیٹ ورک قائم کیا جارہا ہے جو چھ شہروں کابل ، جلال آباد ، قندھار ، ہرات ، مزار شریف اور خوست کےاسپتالوں میں مرکوز ہو گا۔
اسلامی ترقیاتی بینک کی عہدیدار کرسٹونیا لوک ہارٹ نےاقوام متحدہ کے اندازوں کےحوالےسے بتایا کہ دستیاب ٹیکنالوجیز خواتین کو ترقی کے عمل میں آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہیں کیوں کہ انہیں مردوں کے مقابلے میں ٹیکنالوجیز اور ان کے استعمال کے مساوی مواقع حاصل نہیں ہیں ۔
عبد اللہ بٹ اور ڈاکٹر جہاں آرا کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مقیم ہزاروں آؤٹ آف پریکٹس اور اپنے پروفیشن سےکٹ جانے والی پاکستانی خواتین ڈاکٹرز کوان کے پروفیشن میں واپس لانے کا ایْڈو کاسٹ اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا مشن جاری رہے گا
مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی سے منسلک ڈاکٹر پروفیسر فرح عباسی کہتی ہیں کہ سب سے بڑا نفسیاتی مسئلہ جو کسی بیرون ملک میں سکونت اختیار کرنے والے افغان تارکین وطن کو درپیش ہوگا، وہ "کلچرل بریومنٹ " ہے، جسےاپنا کلچر، اپنی اقدار ، اپنی زبان،اور اپنی روایات سے بچھڑنےکا غم کہا جاتا ہے۔
اس سروس کا زیادہ تر استعمال آئی سی یو میں ہوتا ہے، جبکہ سائیکاٹری، نیورولوجی اور کارڈیالوجی سمیت مختلف شعبوں میں بھی اس سروس کا استعمال بہترین ہے۔
میں ہر کھانا پکاتی ہوں۔ مگر ہر بار وہی کھانا مختلف ذائقہ اور خوشبو لیے ہوتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ میں ناپ تول کر نہیں پکاتی۔
اس پراجیکٹ کے تحت بے روز گار ہونے والے لوگوں کو کام فراہم کیا جا رہا ہے اور معاوضے کے طور پر انہیں ہر ماہ فی خاندان ساڑھے آٹھ ہزار روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال سفارت خانے کی سفارشات کی روشنی میں امریکہ کے لیے 12 پروازوں کی اجازت لی گئی ہے۔ اگر واپس جانے والے پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہوئی تو مزید پروازوں کی اجازت کے لیے امریکہ سے درخواست کی جائے گی۔
مزید لوڈ کریں