رسائی کے لنکس

افغانستان: 18 یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے کارروائی


افغان وزارت دفاع نے یرغمال بنائے جانے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی بتایا کہ وہ فوجی تھے یا عام شہری۔ وزارت نے یہ بھی نہیں بتایا کہ یرغمال بنائے جانے والوں میں کوئی غیر ملکی بھی شامل تھا یا نہیں۔

افغانستان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے بدھ کو ان 18 افراد کی بازیابی کے لیے ایک آپریشن شروع کیا ہے جنہیں افغان طالبان نے اس وقت پکڑ لیا تھا جب ان کے ہیلی کاپٹر نے صوبہ فریاب میں طالبان کے زیر قبضہ علاقے میں ہنگامی لینڈنگ کی تھی۔

طالبان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہیلی کاپٹر مار گرایا اور اس میں سوار 15 افراد کو پکڑ لیا۔

افغان وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر نے شمالی صوبہ فریاب میں منگل کو تکنیکی خرابی کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی۔‘‘

بیان کے مطابق جنگجوؤں نے اس پر حملہ کر دیا جس کے باعث عملے کا ایک رکن اور دو فوجی ہلاک ہو گئے جب کہ 18 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔

افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے یرغمالیوں کو چھڑانے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔

وزارت دفاع نے یرغمال بنائے جانے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی بتایا کہ وہ فوجی تھے یا عام شہری۔ وزارت نے یہ بھی نہیں بتایا کہ ان افراد میں کوئی غیر ملکی بھی شامل تھا یا نہیں۔ تاہم پولیس نے منگل کو کہا تھا کہ 13 افغان فوجیوں کو پکڑ لیا گیا۔

دوسری جانب طالبان نے کہا تھا کہ اس واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ 15 افراد کو پکڑ لیا گیا جن میں سے اکثریت فوجیوں پر مشتمل ہے۔

طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’پکڑے جانے افراد کو ایک محفوظ مقام پر لے جایا گیا جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔‘‘

طالبان نے بھی پکڑے جانے والوں میں کسی غیر ملکی کی موجودگی کا ذکر نہیں کیا۔

طالبان نے حالیہ مہینوں میں افغانستان ان کے اپنے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے جنوبی اور مشرقی صوبوں کے باہر بھی اپنی کارروائیاں تیز کی ہیں، جن میں صوبہ فریاب بھی شامل ہے۔

ستمبر کے اواخر میں طالبان نے مختصر عرصے کے لیے شمالی شہر قندوز پر بھی قبضہ کر لیا تھا جسے شدید لڑائی کے بعد چھڑا لیا گیا۔

XS
SM
MD
LG