رسائی کے لنکس

لندن اولمپکس: تمام تیاریاں مکمل


پاکستان ہاکی، ایتھلیٹکس، سومنگ اور شوٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لے رہا ہے۔ لیکن، تجزیہ کاروں کے مطابق، شاید صرف پاکستان ہاکی ٹیم ہی اولمپکس میں کوئی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہو سکے

لندن اولمپکس میں کھیلوں کا میدان آج برطانیہ اور نیوزی لینڈ کی ویمنز فٹ بال ٹیموں کے درمیان کارڈف میں ہونے والے ابتدائی میچ سے سجے گا۔لیکن، 2012ء اولمپکس کا باقاعدہ آغاز جمعے کو ہونے والی افتتاحی تقریب سے ہوگا۔

افتتاحی تقریب کی تفصیلات، جنھیں ابھی تک خفیہ رکھا گیا ہے، دنیا بھر میں ایک ارب افراد ٹی وی پردیکھیں گے، جب کہ ایک اندازے کے مطابق 30سے40لاکھ افراد اولمپک ولیج اسٹیفرڈ کا رُخ کریں گے۔

برطانوی حکومت نے سکیورٹی کےانتظامات مزید سخت کرتے ہوئے اولمپک ولیج کی سکیورٹی پر تعینات فوجیوں کی تعداد 18000تک بڑھا دی ہے۔

امریکہ فرانس خواتین فوٹبال میچ
امریکہ فرانس خواتین فوٹبال میچ


لندن شہر کے میئر کے مطابق اولمپکس کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ اُن کے الفاظ میں اولمپک ولیجز بالکل محفوظ ہیں اور نجی سکیورٹی کمپنی G4sکا اسٹاف کھیلوں کے میدانوں میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں اچھے طریقے سےادا کر رہا ہے اور یہ لوگ سکیورٹی پر مامور برطانوی فوج کے ساتھ مل کر احسن طریقے سےاپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ یہ سب نہایت اچھا دکھ رہا ہے۔

لندن اولمپکس 2012ء میں پاکستان ہاکی، ایتھلیٹکس، سومنگ اور شوٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لے رہا ہے۔ لیکن، تجزیہ کاروں کے مطابق، شاید صرف پاکستان ہاکی ٹیم ہی اولمپکس میں کوئی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہو سکے۔ لیکن، اپنے پہلےہی وارم اپ میچ میں بیلجئم سے دو صفر سے شکست کے بعد پاکستان ہاکی ٹیم کی اولمپکس کے لیے کی گئی تیاریوں اور سینئر کھلاڑیوں کی فٹنس پر ابھی سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

سعودی اولمپین، سارا عطار
سعودی اولمپین، سارا عطار


سنہ 2012 لندن اولمپکس میں پاکستان سمیت دنیائے ہاکی کی 12بہترین ٹیمیں طلائی تمغے کے حصول کے لیے میدان میں اتریں گی۔

اِن ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان ’پول اے‘ میں اپنا پہلا میچ 30جولائی کو اسپین، یکم اگست کو برطانیہ، پانچ اگست کو جنوبی افریقہ جب کہ آخری گروپ میچ سات اگست کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گا۔

’پول بی‘ میں بیلجئم، جرمنی، بھارت، کوریا، ہالینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں۔

دونوں پولز میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں سیمی فائنل کےلیے کوالی فائی کریں گی۔ پاکستان ہاکی ٹیم کی قیادت ہاکی میں سب سے زیادہ گولز اسکور کرنے والے ورلڈ ریکارڈ ہولڈر سہیل عباس کر رہے ہیں۔

سکیورٹی کی مشق
سکیورٹی کی مشق


پاکستان ہاکی ٹیم نے 1960ء روم اولمپکس میں بھارت کو ہرا کر پہلی بار اولمپک چمپیئن بننے کا اعزاز جیتا تھا۔ لیکن، 20 برس قبل 1992ء کے بارسلونہ اولمپکس میں شہباز احمد کی قیادت میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے کے بعد سے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان ہاکی ٹیم کوئی تمغہ حاصل کر نے میں ناکام رہی ہے۔
XS
SM
MD
LG