رسائی کے لنکس

عمر خضر کی ضمانت منظور نہ کی جائے: حکومتِ کینیڈا


فائل
فائل

حکومت کا مؤقف ہے کہ خضر کی ضمانت سے بین الاقوامی سطح پر قیدیوں کی منتقلی کے سارے نظام کو خطرہ لاحق ہوگا

حکومت کینیڈا ایک جج کی جانب سے گوانتانامو بے کے ایک سابق قیدی کو ضمانت دیے جانے کے فیصلے پر نظرثانی کی ہنگامی کوشش کر رہی ہے، ایسے میں جب وہ جنگی جرائم کے الزام پر امریکہ میں دیے جانے والے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے والے ہیں۔

یہ استدعا پیر کی رات گئے اوٹووا میں جمع کرائے گئے کیس میں درج ہے، جس میں قید سے عمر خضر کی رہائی رکوانے کی کوشش کی گئی ہے، جس پر منگل کی شام تک اقدام کی توقع ہوسکتی ہے۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ خضر کی ضمانت سے بین الاقوامی سطح پر قیدیوں کی منتقلی کے سارے نظام کو خطرہ لاحق ہوگا۔

دی کینیڈین پریس کی جانب سے حاصل کردہ سرکاری کاغذات میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی منتقلی کے عمل کے واضح لائحہ عمل کی غیرموجودگی سے سارا نظام خطرے میں پڑ جائے گا۔

استدعا میں کہا گیا ہے کہ خضر کی رہائی سے نظام میں بھونچال آنے کا خدشہ ہے، جہاں تک کینیڈا میں جرائم پر دی جانے والی سزاؤں پر عمل درآمد کا معاملہ ہے۔

حالانکہ ضمانت کی سماعت کے دوران کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، حکومت کا استدلال ہے کہ خضر کی رہائی سے، جس کا سبب اُن کی طویل قید بتایا جاتا ہے، عام مفاد کو دھچکا پہنچے گا۔

حکومت کے مؤقف کے بقول، اُنھیں الگ رکھنے کی جگہ، عوام میں لانے سے بلاجواز خطرہ پیدا ہوگا۔

استدعا میں اس خدشے کی وضاحت پیش نہیں کی گئی، لیکن بتایا گیا ہے اُنھوں نے جون میں ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔

اپنے جواب میں، خضر کے وکلا کا کہنا ہے کہ ضمانت کے لیے حکومت کا کیس بہت کمزور ہے۔

ایک طرف تو حکومت یہ تسلیم کرتی ہے کہ خضر کا مقدمہ اپنی نوعیت آپ ہے، جس کا دیگر قیدیوں کی منتقلی پر یا تو اثر نہیں پڑے گا یا کم ہی اثرانداز ہو۔

XS
SM
MD
LG